کچرے سے بھرے نالے بوسیدہ سیوریج نظام : بارشوں سے نشیبی علاقے ڈوبنے کا خدشہ

کچرے  سے  بھرے نالے  بوسیدہ  سیوریج  نظام  :  بارشوں  سے  نشیبی  علاقے  ڈوبنے  کا خدشہ

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں متوقع مون سون برسات سے قبل پانچ سو سے زائد چھوٹے بڑے برساتی نالوں کو صاف اور سیوریج کے بوسیدہ نظام کو بہتر نہیں کیا جاسکا ۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

شہر میں زیادہ برسات کی صورت میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔ سڑکوں سے نالوں تک کچرے کے ڈھیر لگنے کے باعث شہری ممکنہ نکاسی آب کے مسائل کے پیش نظر تشویش کا شکار نظر آتے ہیں ۔پلاسٹک شاپرز پر پابندی کا فیصلہ صرف فائلوں تک محدود ہے ۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی سمیت سندھ بھر میں غیر معمولی بارشوں کی پیش گوئی کرکے خطرے کی گھنٹی بجادی گئی ۔ جس کے باوجود برسات سے قبل موثر پیشگی اقدامات تاخیر کا شکار نظر آتے ہیں۔ شہر میں صفائی کے ناقص نظام کے باعث جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر نکاسی آب کے مسائل کا سبب بن سکتے ہیں ۔ جبکہ 38 بڑے اور پانچ سو چھوٹے نالوں میں کچرے کے ڈھیر لگنے کے باعث متعدد چاکنگ پوائنٹس برساتی پانی کی نکاسی میں رکاوٹ کا سبب بن سکتے ہیں ۔ جنہیں انتظامی اداروں کے دعووں کے باوجود کلیئر نہیں کیا جاسکا ہے۔ جس کے باعث نالوں سے ملحقہ نشیبی علاقے اور کچی آبادیوں سمیت متعدد رہائشی علاقوں میں برسات کے دوران نکاسی آب کے مسائل پیش آنے کا خدشہ ہے ۔ شہری ماضی میں پیش آنے والی صورتحال کے باعث تشویش کا شکار نظر آتے ہیں ۔ برسات کے دوران ضلع غربی اور کیماڑی میں سرجانی ٹاؤن ، یوسف گوٹھ ، ارونگی ٹاؤن ، بلدیہ ٹاؤن سمیت معتدد پسماندہ علاقے ، ضلع جنوبی میں اولڈ سٹی ایریا اور صدر سمیت کئی رہائشی علاقے ، ضلع شرقی میں محمد علی سوسائٹی اور دیگر پوش علاقوں سمیت حسن اسکوائر کے اطراف کے علاقے ، گلشن کے مختلف بلاکس ، ضلع وسطی میں لیاقت آباد سے نیو کراچی تک معتدد علاقے اور لاکھوں کی آبادی نکاسی آب کے مسائل سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔ برسات کے دوران زیر آب ٹوٹی سڑکوں سے گزرنا شہریوں کیلئے کڑا امتحان بن جائے گا بڑے بڑے گڑھے اور کھلے مین ہولز کے باعث بھی حادثات کا خطرہ رہے گا ۔ واضح رہے کہ شہر میں 38بڑے نالوں کی صفائی بلدیہ عظمی کراچی جبکہ پانچ سو چھوٹے نالے کو صاف رکھنا ٹاؤن میونسپل کارپوریشنز کی ذمہ داری ہے ۔ عرصہ دراز سے کروڑوں روپے کے ٹھیکوں کے اجرا کے باوجود چھوٹے نالوں میں کچرے کے ڈھیر ختم نہیں کئے جاسکیں ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں