فنڈز کی قلت،118واٹر فلٹریشن پلانٹس غیر فعال،بجلی بلز کی ادائیگی مشکل

ملتان(سٹاف رپورٹر)فنڈز کے عدم دستیابی ، ڈویژن کے ایک سو اٹھارہ واٹر فلٹریشن پلانٹس گزستہ کئی ماہ سے خراب ہو کر بند۔۔
، دو سو اناسی فعال پلانٹس کو بھی فلٹر کی تبدیلی اور بجلی کے بھاری بلوں کے باعث چلانا بھی انتہائی مشکل ،ضلعی انتظامیہ نے چونسٹھ پلانٹ واسا کے حوالے کرنے کی ذ مہ داری دینے کیلئے مخیر حضرات کی تلاش شروع کر دی، اب پاک اتھارٹی بھی بند واٹر فلٹریشن پلانٹس کے سلسلے میں مسائل کا شکار، تعلیمی اداروں میں لگائے گئے 100واٹر فلٹریشن پلانٹس میں سے بیشتر بند، شہریوں نے زیر زمین پانی آلودہ ہونے پر بند پلانٹس کو فوری چلانے کے لئے حکومت سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ۔بند پلانٹس کو مستقل بنیادوں پر اچھے طریقے سے چلانا ترجیح ہے جس کے لئے واسا ،میٹروپولیٹن کارپوریشن ، چیمبر آف کامرس کے ساتھ ساتھ مخیر حضرات کی مدد سے کاوشیں جاری ہیں جس سے واٹر پلانٹس کو فعال کرنے کے حوالے سے صورتحال جلد بہتر ہو جائے گی ۔کمشنر عامر کریم خان کی روزنامہ دنیا سے گفتگو تفصیل کے مطابق ملتان، لودھراں، وہاڑی اور خانیوال میں 379 واٹر فلٹریشن پلانٹس ہیں جن میں سے 118 واٹر فلٹریشن پلانٹس گزشتہ کئی ماہ سے بند پڑے ہیں جبکہ تعلیمی اداروں میں لگائے گئے س پلانٹ میں سے بھی بیشتر بند ہو چکے ہیں جس سے شہریوں کی بڑی تعداد صاف پانی کی حصول کے لیے خوار ہو رہی ہے جس کا شہریوں نے حکومت سے صورتحال کا نوٹس ہونے کا مطالبہ کیا ہے ۔