شاہراہوں پر جناتی بل بورڈز انسانی جانوں کیلئے خطرہ ،جسٹس ثاقب

پنجاب حکومت کارروائی سے خوفزدہ کیوں ؟ کسی کی جان چلی گئی تو کون ذمہ دار ہوگا
لاہور(خبر نگار خصوصی ) نامزد چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے قرار دیا ہے کہ شاہراہوں پر لگے جناتی بل بورڈز انسانی جانوں کیلئے خطرہ ہیں۔پنجاب حکومت اشتہاری کمپنیوں کیخلاف کارروائی سے خوفزدہ کیوں ہے ؟ ۔کسی شہری کی جان چلی گئی تو کون ذمہ دار ہوگا۔گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل عدالت عظمیٰ کے 2 رکنی بینچ نے فیصل آباد میں شاہراہوں پر بڑے بل بورڈز لگانے کیخلاف دائر کیس کی سماعت کی۔ جسٹس ثاقب نثار نے مزید ریمارکس دیئے کہ کسی کو عوام کے راستے روکنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔ بورڈز لگا کر عوام کے راستے روکے جاتے ہیں، قانون یہ تو نہیں کہتا کہ عوام کے استعمال کا راستہ ہی روک دیا جائے ۔ کراچی میں جناتی سائز کے سائن بورڈز ہٹانے کا حکم دیا تھا۔عدالتی حکم کے بعد کراچی کی شکل نکل آئی ہے ۔ کراچی کیلئے براہ راست حکم جاری کیا تھا لیکن فیصل آباد کیلئے ایسا نہیں کر رہے ، پہلے متعلقہ کمپنیوں کو سنیں گے ۔سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے پی ایچ اے ایکٹ کے تحت ہورڈنگز لگانے کی اجازت دی ہے ۔عدالت نے فیصل آباد میں لگے بل بورڈز کی کمپنیوں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا جبکہ پی ایچ اے ایکٹ کی دفعہ تین، چار سی اور بارہ کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو بھی پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔ جسٹس ثاقب نثار