گندم کی نئی فصل آنے سے قبل ہی ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور متحرک

فیصل آباد(عبدالباسط سے )رواں برس حکومت پنجاب اور محکمہ خوراک کی جانب سے گندم خریداری نہ کئے جانے کافیصلہ کرتے ہوئے مارکیٹ کو اوپن کردیاگیا۔۔۔
اوپن مارکیٹ میں گندم کی نئی فصل آنے سے قبل ہی ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور بھی مبینہ طورپر متحرک ،انہوں نے بھاری مقدار میں گندم کی ذخیرہ اندوزی کرنے کی منصوبہ بندی شروع کردی ۔ ماہرین نے آئندہ چند ماہ بعد ہی مارکیٹ میں گندم کی قلت پیدا ہونے اور قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجادی ۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد سمیت دیگر اضلاع میں حکومت پنجاب اور محکمہ خوراک نے گندم کی خریداری کرنے اور مارکیٹ کو گندم کی خریدوفروخت کے حوالے سے اوپن کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اورسرکاری سطح پر گندم کی خریداری نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مبینہ طورپر ضلع بھر میں بڑے بڑے ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور متحرک ہو رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مارکیٹوں میں گندم کی نئی فصل آنے سے قبل ہی ناجائز منافع خوروں نے مبینہ طورپر منصوبہ بندی اور پلاننگ مکمل کرلی ہے اور ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے مبینہ طورپر مارکیٹوں سے گندم کی بڑی کھیپ خرید کر اسے ذخیرہ کرنے کے انکشافات بھی سامنے آرہے ہیں۔ ماہرین زراعت اور خوراک کے مطابق رواں سال پہلے ہی کاشتکاروں نے کم رقبے پر گندم کاشت کی ہے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گندم کی پیداوار بھی واضح کم ہوئی ہے ،رہی سہی کثر حکومتی فیصلوں نے پوری کردی ۔ ماہرین کے مطابق چند ماہ بعد ہی مارکیٹ میں گندم کی قلت اور قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ کا خدشہ ہے ۔ شہریوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ گندم کی کٹائی سے لے کر اسکی خرید و فروخت سمیت تمام عوامل کی مانیٹرنگ کیلئے خفیہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں تاکہ گندم کی ذخیرہ اندوزی سے روکی جاسکے ۔