پاکستان میں صاف پانی کی جانچ کیلئے 7.42 ملین ڈالر کا پراجیکٹ اپنی مثال آپ
اسلام آباد: (حریم جدون) پاکستان میں صاف پانی کی جانچ کیلئے 7.42 ملین ڈالر کا پراجیکٹ اپنی مثال آپ ہے، پراجیکٹ کے تحت اسلام آباد سمیت پنجاب اور خیبر پختوانخواہ کے سیمپل لے لیے گئے ہیں جن کی رپورٹ ایک مہینے میں آنے کی توقع ہے۔
پاکستان وزارت موسمیاتی تبدیلی اور کوریا انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی کوئیکا کے زیر اہتمام ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ رومینہ خورشید عالم، پاکستان میں کوریا کی سفیر پارک کی جون اور کوئیکا کے کنٹری ڈائریکٹر جی ہویون نے شرکت کی۔
تقریب کے دوران پاکستان میں SDG 6 واٹر کوالٹی مانیٹرنگ کو بڑھانے کے حوالے سے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
صاف پانی جانچ کرنے والا پراجیکٹ پاکستان میں کوریا کے تعاون سے شروع کیا گیا جو 2020 میں شروع ہوا اور 2025 میں اختتام پذیر ہو گا، یہ منصوبہ پاکستان کے پانی کے معیار کے اہم چیلنجز سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
اس وقت ملک کے 60 فیصد سے زیادہ آبی ذرائع آلودہ ہیں، 1289.206 ملین روپے کے کل بجٹ کے ساتھ یہ منصوبہ پانی کے معیار کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے، جامع تربیت فراہم کرنے اور پورے پاکستان میں پانی کے معیار کی نگرانی اور رپورٹنگ کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جبکہ ان کوششوں میں کوئیکا کا تعاون اہم رہا ہے۔
7.42 ملین ڈالر کی لاگت کے اس منصوبے نے اہم کامیابیاں دیکھی ہیں، اس پراجیکٹ کے ذریعے پنجاب میں 36 جبکہ 8 لیبز خیبر پختونخواہ میں بنائی گئی ہیں۔
پہلا واش یونٹ اسلام آباد میں وزارت ماحولیات میں بنایا گیا ہے، پہلے مرحلے میں آلات کی تنصیب کو یقینی بنایا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں افرادی قوت کو ٹرین کیا گیا ہے۔
تیسرے مرحلے میں پانی کے سیمپل جمع کیے گئے ہیں، اسلام آباد سے پانی کے سیمپل جمع کیے جا چکے ہیں جبکہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں ابھی تک سیمپل حاصل کرنے کا کام جاری ہے۔