اتحاد کی آڑ میں جاسوسی سرگرمیاں، ہندوستان کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کشیدہ

دوحہ: (دنیا نیوز) جاسوسی اور اتحاد، ہندوستان کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہو گئے، بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر 30 دسمبر 2024 سے قطر کا تین روزہ دورہ کر رہے ہیں۔

بھارتی وزیر خارجہ کا یہ دورہ جاسوسی کے الزامات، تارکین وطن کے تنازعات، اسرائیل کی حمایت اور غیر جانبداری کے خدشات کے درمیان ہندوستان کے تعلقات کو نئے سرے سے جوڑنا ہے، کیونکہ عرب ممالک کے لیے ہندوستان کی قابل اعتماد حیثیت پر کافی سوالات اٹھتے ہیں۔

قطر کی 2024 میں کل آبادی تقریباً 3.12 ملین ہے، جن میں صرف 12 فیصد قطری شہری ہیں، ہندوستانی سب سے بڑی تارکین وطن برادری ہیں، جو کل آبادی کا تقریباً 21.8 فیصد ہیں اور تعمیرات، صحت عامہ اور ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں خدمات فراہم کرتے ہیں۔

اگست 2022 میں قطر نے دہرا گلوبل ٹیکنالوجیز کے تحت کام کرنے والے 8 سابق بھارتی بحریہ افسران کو جاسوسی کے الزامات پر گرفتار کیا، ان پر قطر کی U212 جدید آبدوزوں کی خفیہ معلومات اسرائیل، بھارت کی ایجنسی را اور ایران کے ساتھ شیئر کرنے کا الزام تھا۔

ان افسران میں کپتان نووتج سنگھ گل اور بیرندر کمار ورما جیسے اعلیٰ عہدے کے افراد شامل تھے، 2023 میں سزائے موت سنانے کے بعد انہیں فروری 2024 میں رہا کر دیا گیا۔

بھارت کی عالمی جاسوسی سرگرمیاں دستاویزی طور پر ثابت ہوچکی ہیں، 2019 میں ایک بھارتی جوڑے کو جرمنی میں کشمیری اور سکھ گروہوں پر جاسوسی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس سے قبل 2016 میں بھارتی بحریہ کے کمانڈر کلبھوشن یادو کو پاکستان میں دہشت گرد نیٹ ورک چلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا، 2015 میں سری لنکا نے سیاسی مداخلت کے لیے بھارت کے را کے اسٹیشن چیف کو ملک بدر کیا۔

نریندر مودی کے باعث بھارت کی خارجہ پالیسی میں نمایاں تبدیلی آئی ہے، اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کئے جاچکے ہیں، 2024 میں بھارت نے فلسطین کی جانب سے پیش کردہ پہلی اقوام متحدہ کی قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا، جو اس کے روایتی فلسطین نواز موقف سے ہٹ کر تھا۔

اس فیصلے نے بھارت کو BRICS بلاک اور دیگر جنوبی ایشیائی ممالک سے دور کر دیا، جس سے اس کی غیر جانبداری پر خدشات پیدا ہوئے ہیں، یہ عمل فلسطین بحران کے درمیان بھارت اور اسرائیل کے بڑھتے ہوئے اتحاد کی عکاسی کرتا ہے۔

عرب دنیا میں بھارت کی قابل اعتماد حیثیت پر سوالات کھڑے ہو چکے ہیں، حماس حملوں کے بعد اسرائیل نے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر بھارت کا عوامی طور پر شکریہ ادا کیا، بھارتی اکاؤنٹس سے پرو اسرائیل ہیش ٹیگز کا رجحان نمایاں نظر آتا ہے۔

بھارتی تارکین وطن برادری نے عالمی سطح پر اہم کردار ادا کیا ہے لیکن ان کی سرگرمیاں اکثر تنقید کا شکار رہتی ہیں، مشرق وسطیٰ میں، تارکین وطن کی کمیونٹیز ثقافتی اور اقتصادی تبادلے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں لیکن انہیں ہندوتوا نظریے کو فروغ دینے سے باز نہیں آتے۔

آسٹریلیا میں بھی بھارتی خفیہ کارروائیاں بے نقاب ہوئیں، جہاں را کے ایجنٹوں نے تارکین وطن کی کمیونٹیز اور سیاستدانوں کو نشانہ بنایا، سکیورٹی کلیئرنس رکھنے والے افراد کو بھرتی کیا اور حساس دفاعی معلومات تک رسائی حاصل کی۔

عرب ممالک کو بھارت پر اپنے اعتماد پر نظرثانی کرنی چاہیے، مضبوط ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کے باوجود، جاسوسی، اسرائیل کی حمایت، اور نظریاتی اثرات جیسے واقعات مشرق وسطیٰ میں تعلقات کی پاکیزگی کے لئے چیلنج ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں