سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر سست،ڈی سی کا اظہار برہمی

بدین(نمائندہ دنیا)بدین میں ڈپٹی کمشنر زاہد حسین رند کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، جس میں سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے تحت سیلاب متاثرین کے لیے تعمیر ہونے والے گھروں کی پیش رفت کا جائزہ لیا گیااور بتایاگیا کہ33,323 گھروں کی تعمیر کا منصوبہ ہے ۔۔
اب تک 3,962 مکمل، باقی پر کام جاری ہے ۔ اجلاس میں بینکوں کی جانب سے مالی امداد کی تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا اور تمام افسران کو ہدایت دی گئی کہ متاثرین کو جلد از جلد رقم کی منتقلی اور اسناد کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے ۔ڈپٹی کمشنر زاہد حسین رند کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں ضلع کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز، مختیارکارز اور ڈسٹرکٹ مینیجر این آر ایس پی تشکیل عباس نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیلاب متاثرین کے لیے سندھ پیپلز ہاؤسنگ اسکیم کے تحت گھروں کی تعمیر میں درپیش مسائل پر تفصیلی غور کیا گیا، بالخصوص بینکوں کی جانب سے متاثرین کو مالی امداد کی فراہمی میں تاخیر اور اسٹیٹ لینڈ پر تعمیر شدہ گھروں کے مالکانہ حقوق کے حوالے سے معاملات زیر بحث آئے ۔ڈپٹی کمشنر زاہد حسین رند نے متعلقہ بینکوں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سختی سے ہدایت دی کہ تمام اسسٹنٹ کمشنرز متعلقہ بینک مینیجرز اور این آر ایس پی افسران سے ملاقات کرکے رقم کی فوری منتقلی کو یقینی بنائیں۔ اس حوالے سے جلد ایک جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا تاکہ مزید مؤثر حکمت عملی اپنائی جا سکے ۔ڈپٹی کمشنر نے اسٹیٹ لینڈ پر تعمیر ہونے والے مکانات کے حوالے سے بھی متعلقہ حکام کو جلد از جلد سروے مکمل کرنے اور متاثرین کو اسناد جاری کرنے کی ہدایت کی ، تاکہ انہیں مالکانہ حقوق دیے جا سکیں۔