امام گامو کا مقبرہ بحال، چمک دمک سے آنکھیں خیرہ
لاہور(سہیل احمد قیصر)امام گامو کے مقبرہ کی بحالی کا کام مکمل کرلیا گیا۔ تزئین و آرائش کی تکمیل کے بعد مقبرے کی چمک دمک آنکھوں کو خیرہ کرنے لگی۔ منصوبہ والڈ سٹی آف لاہور اتھارٹی نے آغا خان کلچرل سروس اور پنجاب حکومت کے تعاون سے مکمل کیا۔
تفصیل کے مطابق امام گامو قرآن پاک کے حافظ اور عصری علوم و فنون کے ماہر تھے ۔ ان کے آباؤ اجداد کابل سے ہجرت کر کے لاہور آئے تھے ۔ ان کے والد مولانا محمد صدیق لاہوری اور دادا مولانا محمد حنیف دونوں ممتاز عالم تھے ۔ اپنے دادا کی معزز شہرت کی وجہ سے ، انہیں وزیر خان مسجد کا امام مقرر کیا گیا۔پنجاب کے مہاراجہ رنجیت سنگھ نے امام گامو کا بہت احترام کیا۔ یہ امام گامو کے اثر و رسوخ کی وجہ سے ہی تھا کہ وزیر خان مسجد کو سکھوں نے کوئی نقصان نہ پہنچایا۔امام گامو کا مقبرہ مسجد وزیرخان کے عقب میں ہی واقع ہے جس کی حالت وقت کے ساتھ کافی خستہ ہوچکی تھی۔ گزشتہ سال اِس مقبرے کی تزئین و آرائش کا کام شروع کیا گیا جو اب مکمل ہوگیا ۔ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی لاہور کامران لاشاری نے روزنامہ دنیا کو بتایا قبر کی اندرونی اور بیرونی دیواروں پر فریسکو کی بحالی، پلاسٹرآف پیرس، گنبد کی مضبوطی، بیرونی دیوار کے فریسکو پینلز ، پیرا پیٹ کی بحالی اور الیکٹریکل ورکس مکمل کیا گیا ۔ اُن کا کہنا تھا منصوبے کی تکمیل سے مقبرے کو مزید طویل عرصے کے لئے محفوظ کرلیا گیا ۔