بجلی قیمت 30 روپے یونٹ، 20 روپے کی کیپسٹی پیمنٹ

اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران حکومت نے بتایا کہ اس وقت بجلی کی پیداواری قیمت 30روپے یونٹ ہے، اس میں 10سے 11روپے بجلی کی پیداوارکے ہیں، باقی 20روپے حکومت کیپسٹی پیمنٹ کے ذریعہ اداکرتی ہے۔۔۔۔
کیپسٹی ادائیگیوں کا مطلب یہ ہے کہ ہم بجلی استعمال کریں یانہ کریں ہم نے ادائیگی کرنا ہے ۔ نئی شمسی پالیسی تمام فریقوں کے مفادمیں مساویانہ بنیادوں پر بنائی گئی ہے ، شمسی توانائی کی پالیسی کوریورس نہیں کیاگیاہے بلکہ اس کومعقول بنایاگیاہے ۔ وفاقی وزیرمصدق ملک نے ایوان کوبتایا کہ نیٹ میٹرنگ اورسولرہمارامستقبل ہے مگرہم نے بجلی کی خریداری کے معاہدوں کے ذریعہ وعدے کئے ہیں اگرہم بجلی نہیں خریدیں گے توپھرکیپسٹی ادائیگیاں کرنی ہوتی ہے ۔ مسائل کے باوجود ملک میں بجلی کی قیمتوں میں بڑی کمی ہوئی ہے ، اس پرمیں پوری قوم کومبارکباددیتاہوں۔ انہوں نے کہاکہ نئی پالیسی نئے سولرسسٹم لگانے والوں کیلئے لائی گئی ہے ۔ وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ نے ایوان کوبتایاکہ گزشتہ ایک سال میں انٹرنیٹ کے استعمال میں 25فیصداضافہ ہوا مگر اس تناسب سے سپیکٹرم اورٹیلی کام شعبہ میں سرمایہ کاری نہیں ہوئی، نومبریا دسمبرتک سٹارلنک پاکستان میں کام شروع کردیگا۔ یوفون اورٹیلی نار کے انضمام کے حوالہ سے تمام دستاویزات کوحتمی شکل دیدی گئی ہے ۔وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک کی عدم موجودگی پر سپیکر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وزیر پارلیمانی امور طارق فضل جواب دیں جس پر انہوں نے کہاکہ وزیر کے آنے تک سوال موخر کیا جائے جس پر سپیکر نے وزیر کو پانچ منٹ دے دیئے ۔وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا کہ مارگلہ کے پہاڑ بالکل ننگے ہو چکے ہیں ان کو آباد کرنے کا پروگرام ہے ۔ طارق فضل نے کہا کہ پوری دنیا میں سائبر کرائمز کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے ۔تصدیق کئے بغیر پیسے ٹرانسفر نہ کئے جائیں ۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا کہ سپیکر آپ سے اور اسمبلی سٹاف سے گلہ ہے میں نے سوالات جمع کیے لیکن ابھی وقفہ سوالات پر نہیں آئے کیا مجھے بلیک لسٹ کردیا گیا میں نے گاڑیوں اور پلاٹس کے حوالے سے سوال کیا تھا جس پر سپیکر نے کہا کہ آپ کو کل تک تفصیلی جواب مل جائے گا۔