آزاد عدلیہ کا نہ ہونا عمران کی رہائی میں رکاوٹ، اب سنجیدہ اقدامات کرینگے : تحریک انصاف

اسلام آباد(اپنے نامہ نگار سے دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں)تحریک انصاف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ آزاد عدلیہ کا نہ ہونا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اس بار سنجیدہ اقدامات کریں گے، رہائی میں سب سے بڑی رکاوٹ آزاد عدلیہ کا نہ ہونا ہے۔
امریکی کانگرس کے بل سے متعلق بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ اگر عدلیہ فیصلہ نہیں کرتی تو ہمارا پولیٹیکل الائنس فیصلہ کرے گا، اعظم سواتی نے ایسی کوئی بات نہیں کی جس پر ہم ایکشن لیں۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ قرآن اور قسم کی روش ختم ہونی چاہئے ، آئندہ کوئی بات پبلک میں نہیں کی جائے گی۔بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ امریکا میں کئی بل آتے رہتے ہیں، کوئی پاس ہوتے ہیں کوئی نہیں ہوتے ، میں نے بل دیکھا ہے نہ پی ٹی آئی کا اس بل سے کوئی لینا دینا ہے ۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وفد سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں اور اسٹیبلشمنٹ سے بھی رابطوں کا کوئی علم نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے میں اتنا ہی باخبر ہوں جتنا آپ لوگ باخبر ہیں۔فضل الرحمن نے مجلس عاملہ کے بعد 15 اپریل کو فیصلے سے آگاہ کرنے کا کہا ہے ۔پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ساری دنیا اور پاکستان کو پتہ ہے کہ بانی کو سیاسی بنیاد پہ قید کیا گیا ہے ، ان کی رہائی اسی وقت ہی ممکن ہوگی جبکہ یہ فیصلہ کر لیا جائے کہ ہم نے اس ملک کو آگے لے جانا ہے ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی وقاص اکرم شیخ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ زرداری نے کینالز تعمیر کی اجازت دی، مگر وہ عوامی احتجاج کے بعد اپنے فیصلے سے مکر گئے ۔بانی کے ساتھ ملاقاتیں کرنے سے روکا جا رہا ہے ۔ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ قیدی کو بنیادی حقوق دیئے جائیں ۔ فیملی اور رفقا سے ملاقات نہ کروانا ظلم ہے ۔ وکلا کی ٹیم کو بھی ملنے نہیں دیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں احتجاج کرنے والوں کے ساتھ ہیں۔ ہم خود بھی احتجاج کریں گے اور جو جماعت دریائے سندھ میں نہروں کے خلاف احتجاج کرے گی، پی ٹی آئی ان کے ساتھ ہو گی۔تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں علی امین کے بیان پر گرما گرم بحث ہوئی اور ان کے بیان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اسد قیصر، عاطف خان اور شہرام ترکئی سے متعلق علی امین کے بیان پر اظہار تشویش کیا گیا، اراکین نے کہا کہ اہم عہدے پر بیٹھ کر غیر ذمہ دارانہ بیان پارٹی کو نقصان کا سبب ہے ۔بیرسٹر گوہر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تفصیل پارلیمانی پارٹی کے سامنے پیش کی اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماؤں کے متعلق سازشی کا کبھی لفظ استعمال نہیں کیا۔