معاشی پالیسیوں کا تسلسل،شرح سود میں مسلسل کمی سے ٹیکسٹائل برآمدات میں8فیصد تک اضافہ

فیصل آباد(بلال احمد سے )معاشی پالیسیوں کے تسلسل اور شرح سود میں مسلسل کمی کے مثبت اثرات ٹیکسٹائل انڈسٹری پر نمایاں ہونے لگے ہیں۔ 8 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات 8 فیصد اضافے کے ساتھ 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں۔
جس کوخوش کن قرار دیا جا رہا ہے ۔ جولائی 2024 میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی ایکسپورٹ سے 1.2 بلین امریکی ڈالرز کی آمدن حاصل کی گئی ۔ اگست میں یہ 1.25 بلین امریکی ڈالر تک جا پہنچی۔ ستمبر میں ایکسپورٹ کی شرح 1.3 ارب ڈالر رہی اور تیار شدہ کپڑوں کی برآمدات میں اضافہ ہوا ۔ اسی طرح اکتوبر 2024 میں پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری نے ایک اور سنگ میل عبور کرلیا جہاں ایکسپورٹ کی مالیت 1.35 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔اسی طرح جنوری 2025 میں ایکسپورٹس 1.5 ارب، جبکہ فروری میں ایک اور نیا ریکارڈ بناتے ہوئے 1.6 بلین ڈالر تک پہنچ گئی۔ جولائی 2024 سے فروری 2025 تک پاکستان کی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ تقریبا 10.25 بلین ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو گزشتہ سال کی نسبت 8 فیصد زیادہ ہیں۔فیصل آباد چیمبر آف کامرس کے صدر ریحان نسیم بھراڑہ کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل کی برآمدات میں اضافہ دراصل شرح سود میں مسلسل کمی اور معاشی استحکام کا نتیجہ ہے ۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سینئرممبر امیر احمد کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ کے اعداد و شمار حوصلہ افزاضرور ہیں تاہم اگر حکومت جلد بجلی کی قیمتوں میں کمی کرتی تو صنعتی ترقی کی شرح دو گنا ہوسکتی تھی۔