جامعہ الازہر نے سعودیہ میں سزاؤں کو حدود اللہ کا نفاذ قرار دے دیا

مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازہر کے علماء نے بھی سعودی عرب میں دی گئی سزاؤں کی حمایت کرتے ہوئے انہیں حدود اللہ کا نفاذ قرار دیا ہے ۔
قاہرہ ، ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک )مصر کی سب سے بڑی دینی درسگاہ جامعہ الازہر کے علماء نے بھی سعودی عرب میں دی گئی سزاؤں کی حمایت کرتے ہوئے انہیں حدود اللہ کا نفاذ قرار دیا ہے ۔ سعودی مفتی اعظم اور علما بورڈ کے چیئرمین الشیخ عبد العزیز بن عبد اللہ آل الشیخ نے 47دہشت گردوں کو دی گئی موت کی سزاؤں کو اسلامی شرعی قصاص قرار دیتے ہوئے اسے کتاب وسنت کے مطابق مبنی برحق قرار دیا ہے ۔ مصر کی جامعہ الازہر کے سرکردہ علماء نے بھی سعودی عرب میں 47 شدت پسندوں کو دی گئی سزاؤں کو شرعاً درست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض حکومت نے حدود اللہ کا شرعی نفاذ کیا ہے ۔ علماء الازہر نے العربیہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی حکومت نے ایک اہم شرعی فریضہ ادا کرتے ہوئے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات کی تعمیل کی ہے ۔ دہشت گردی، قتل وغارت گری، لوٹ مار اور فساد فی الارض کی سزا صرف موت ہے ۔علاوہ ازیں سعودی مفتی اعظم نے اپنے ایک ٹی وی بیان میں کہا کہ دہشت گردوں کو دی گئی موت کی سزائیں عین شریعت کے مطابق اور قصاص فی الاسلام کے تحت آتی ہیں۔ قصاص اللہ کے بندوں کے لیے باعث رحمت ہے کیونکہ اس سزا کے نفاذ سے ملک میں افراتفری، انارکی اور فساد فی الارض کی روک تھام میں مدد ملتی ہے ۔مفتی اعظم نے قرآن وسنت، ائمہ مجتہدین اور علماء سلف کی آراء کی روشنی میں دہشت گردوں کی موت کی سزاؤں کو سند جواز فراہم کرتے ہوئے ثابت کیا کہ سعودی عرب میں گزشتہ روز دی گئی موت کی سزائیں شریعت مطہرہ کی رو سے نہ صرف درست ہیں بلکہ ہراعتبار سے مبنی پرحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالم اسلام اس وقت دہشت گردی کے بدترین دور سے گزر رہا ہے ۔ ایسے میں ہم سب کی اولین خواہش مسلم امہ میں امن واستحکام کے ساتھ ساتھ افراد کی زندگیوں، ان کی عزت و ناموس و اموال کا تحفظ ہے ۔ لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والوں کو زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ہے ۔