وزارت داخلہ کا اجلاس دہشتگردی کے حوالے سے اہم

وزارت داخلہ کا اجلاس دہشتگردی کے حوالے سے اہم

(تجزیہ:سلمان غنی) پاکستان اور امریکا کے درمیان جون میں دہشتگردی ڈائیلاگ پر اتفاق سے یہ امید بندھی ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کوئی پیشرفت ہوسکے گی اور امریکا اس حوالے سے اپنا کردار ادا کر پائے گا کیونکہ نائن الیون کے واقعات کے بعد سے امریکا دہشتگردی کے رحجانات کے سدباب کیلئے متحرک ہوا تھا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 اور بعد ازاں اس نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو فرنٹ لائن کنٹری بناتے ہوئے دہشتگردی کے سدباب کا مشن سونپا تھا ۔افسوس اس امر کا ہے کہ ماضی میں دہشتگردی کیخلاف عالمی جنگ جیتنے والا پاکستان اور اسکی افواج کو آج دہشتگردی کا سامنا ہے اور پاکستان کی مدد نہیں کی جا رہی۔لہذا اس امر کا جائزہ ضروری ہے کہ جون میں دہشتگردی کیخلاف پاک امریکا ڈائیلاگ نتیجہ خیز ہوگا ۔ دہشتگردی کے رحجانات کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے اس خطہ میں دہشتگردی کی جڑیں کاٹنے کیلئے بڑا کردار ادا کیا ۔دہشتگردی کی عالمی جنگ کے خاتمہ پر امریکا نے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہونے کی بجائے اپنا وزن ہندوستان کے ساتھ ڈالا اور افغانستان سے پتھر چاٹ کر خود تو چلا گیا لیکن دہشتگردی کی جنگ کے اثرات سے پاکستان آج تک باہر نہ نکل پایا الٹا یہ کہ نیٹو افواج کے یہاں سے رخصتی کے بعد اربوں ڈالرز کا جدید اسلحہ افغان سرزمین پر انتہا پسندوں کے ہاتھ لگا اور آج وہ جدید اسلحہ پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہا ہے ۔

امریکا اور اتحادیوں کو اس بات کا احساس تک نہیں کہ آج اگر پاکستان کسی بھی طور پر پردہشتگردوں کے مقابلہ میں پسپائی اختیار کرتا ہے تو پھر خود امریکا سمیت دیگر اہم ممالک دہشتگردوں کا نشانہ بنیں گے لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ نئی امریکی حکومت علاقائی محاذ پر پاکستان کے ساتھ کاندھا جوڑنے اور دہشتگردی کے خاتمہ میں اپنا کردار ادا کرے جون میں جس ڈائیلاگ کی بات ہورہی ہے دہشتگردی کے رحجانات پرڈائیلاگ کا یہ عمل تاخیر سے کیوں پہلے کیونکر نہیں کیا جا رہا ۔وزارت داخلہ میں ہونے والے اس اجلاس کو مستقبل میں پاک امریکا تعلقات دہشتگردی کے سدباب اور دوطرفہ شکایات کے ازالہ کے حوالے سے اہم قرار دیا جا رہا ہے اجلاس میں شریک ایک اہم ذریعہ نے دنیا نیوز کو بتایا کہ امریکا پاکستان سے اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے اور وہ اس ضمن میں دہشتگردی کیخلاف پاکستان کے موثر کردار کا طالب ہے جس پر انہیں یقین دہانی کرائی گئی کہ پاکستانی خود دہشتگردی کا شکار اور اس کیخلاف برسرپیکار ہے اور ہم اسکی نتیجہ خیزی میں امریکی تعاون کے خواہاں لہذا دیکھنا ہوگا کہ امریکہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے یا اسکی حمایت محض بیانات یا اعلانات تک محدود رہتی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں