کراچی پیش امام اور ڈاکٹر سمیت مزید 7افراد قتل 9زخمی

کراچی پیش امام اور ڈاکٹر سمیت مزید 7افراد قتل 9زخمی

ڈیفنس، منگھوپیر، کورنگی کراسنگ اور کراچی کے دیگر علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں پیش امام اور ڈاکٹر سمیت 7 افراد جاں بحق اور ریٹائرڈ میجر سمیت 9زخمی ہوگئے۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) تفصیلات کے مطابق کورنگی کے علاقے بھٹائی کالونی سیکٹر سی نزد انڈس اسپتال کے قریب جامع مسجد سے مغرب کی نماز پڑھ کر نکلنے والے 47سالہ قاری امین ولد نور محمد گھات لگائے تین ملزمان کی فائرنگ سے جاں بحق ہوگئے۔ اس موقع پر مشتعل افراد نے ملزمان کو پکڑنے کی کوشش کی تو موٹرسائیکل سوار تین ملزمان نے فائرنگ کردی۔ علاقے میں خوف وہراس پھیل گیا تاہم مشتعل افراد نے جان پر کھیل کر فرار ہونے والے ایک ملزم ندیم عباس زیدی ولد خادم زیدی کوپکڑلیا۔ اس کے دو ساتھی فرار ہوگئے۔ مشتعل افراد نے ندیم عباس کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ پولیس اور رینجرز موقع پر پہنچ گئی اور ندیم عباس کو تحویل میں لیکر اسلحہ برآمد کرلیا۔ اس اطلاع پر اہلسنت والجماعت کے مشتعل کارکنان اور عہدیدار بھی اسپتال پہنچ گئے۔ اہلسنت والجماعت کے ترجمان مولانا اکبر نے بتایا کہ 6ماہ قبل مذکورہ ملزم سمیت 6 ملزمان نے مقتول قاری امین کو اغواء کیا تھا اور تشدد کا نشانہ بناکر اس شرط پر چھوڑا تھا کہ قاری امین اپنی فیملی کے ساتھ مذکورہ مسجد چھوڑ کر چلے جائیں گے۔ نہ جانے کی صورت میں انہیں قتل کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ قاری امین کو تحٖفظ فراہم کرنے کے لیے پولیس سے استدعا کی گئی تھی مگر پولیس نے معذرت کرلی تھی۔ اس کے بعد چیف جسٹس پاکستان کو تین ماہ قبل درخواست دی گئی تھی اور ملزم ندیم عباس سمیت6ملزمان کے نام درج کرائے گئے تھے جن کی طرف سے قتل کی دھمکیاں دی جارہی تھیں۔ مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ مولانا اکبر نے بتایا کہ مقتول مذکورہ علاقے میں اہلسنت والجماعت کے عہدیدار تھے۔ وہ مذکورہ مسجد میں پیش امام تھے اور بچوں کو دینی تعلیم بھی دیتے تھے۔ اہلسنت والجماعت کے مشتعل کارکنان نے کورنگی کراسنگ پرپولیس کے خلاف احتجاج شروع کردیا اور ٹائر نذر آتش کرکے سڑک بلاک کردی اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ رینجر ز اور پولیس نے لاٹھی چارچ کر کے مشتعل کارکنان کو منتشر کردیا جس کے بعد پر امن دھرنا رات گئے تک جاری رہا۔ ایس ایچ او ابراہیم حیدری نیک محمد جاکھرانی نے بتایا مقتول کو جس علاقے میں قتل کیا گیاوہ علاقہ زمان ٹاؤن کا ہے ۔ جس مقام پر لوگوں نے ملزم ندیم عباس کو پکڑا وہ ابراہیم حیدری تھانے کی حدود میں شامل ہے۔ ندیم عباس زیدی اورنگی ٹاؤن کا رہائشی ہے اور پولیس کو شبہ ہے کہ اس کا تعلق کالعدم سپاہ محمد سے ہے۔ ملزم سے بہادرآباد میں چند روزقبل سوزوکی ہائی رؤف میں قتل ہونے والے تین علماء کے قتل کے حوالے سے بھی تفتش کی جارہی ہے۔واضح رہے کہ اس سے قبل نیو کراچی میں بھی پیش امام کو قتل کیا گیا تھا۔ تب بھی لوگوں نے ایک ملزم کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔ پیرآباد کے علاقے فرنٹیر کالونی موڑ کے قریب فیلکن ہومیوکلینک کے باہربیٹھے ہوئے افراد پر دو موٹرسائیکلوں پر سوار چار ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔ فائرنگ کے نتیجے میں ڈاکٹر پائندہ خان ولد ولی محمد خان ہلاک اور جمیل رپڑا زخمی ہوگیا۔ لاش اور زخمی کو ولیکا اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول پائندہ خان پختون ایس ایف کے صوبائی جنرل سیکریٹری جنرل تھے۔ مقتول پٹھان کالونی کا رہائشی تھا اور آبائی تعلق سوات سے تھا۔ ڈیفنس تھانے کی حدود ڈی ایچ اے فیز 2ڈیفنس گارڈن اپارٹمنٹ کے نیچے واقع علی بابا آٹوز نامی بیٹری کی دکان پر موٹر سائیکل سوار 2ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں دکان کا مالک55سالہ شبیر حسین ولد محمد حسین موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ پولیس نے لاش جناح اسپتال پہنچائی۔ شبیر حسین ڈیفنس گارڈن بلاک39کا رہائشی اور بوہری برادری سے تعلق رکھتا تھا۔ مقتول نے دو شادیاں کررکھی تھیں اور اس کی دکان پر سے قبضہ چند ماہ قبل ہی چھڑایا گیا تھا۔ یہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔ منگھوپیر تھانے کی حدود غازی گوٹھ سے 28سالہ شخص کی لاش ملی۔ لاش پولیس نے عباسی شہید اسپتال پہنچائی۔ مقتول نے شلوار قمیض پہن رکھی تھی ملزمان نے اسے 3گولیاں مار کر ہلاک کرنے کے بعد لاش پھینک دی تاہم مقتول کے پاس سے ایسی کوئی چیز نہیں ملی جس سے اس کی شناخت میں مدد مل سکے۔ پولیس نے لاش کو ضابطے کی کارروائی کے بعد ایدھی سرد خانے بھیج دیا۔ کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے چمڑا چورنگی کے قریب نیل فیکٹری کی گندی گلی میں دو موٹر سائیکل سوار دو مغوی افراد کو لیکر آئے اور انہیں کھڑا کر کے نائن ایم ایم پستول سے ان کے سروں پر گولیاں مار کر ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے۔ مقتولین کے عمر 25سے 28سال معلوم ہوتی ہے۔ بغدادی تھانے کی حدودلیاری شاہ ولی اﷲ روڈ کھڈا مارکیٹ میں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے 35سالہ مشتاق میرانی ولد یوسف کو ہلاک اور 55سالہ عبدالمجید ولد عبدالغنی کو زخمی کردیا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ مقتول مشتاق میرانی لیاری گینگ وار کے تاجو استاد کے دست راست سجاد کھتری کا کارندہ تھا اور اسے مخالف گروپ نے قتل کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول پیپلز امن کمیٹی کا کارندہ تھا۔ واقعے کے بعد لیاری گینگ وار کے مسلح کارندوں نے علاقے میں شدید فائرنگ کر کے خوف وہراس پھیلا دیا۔ سائٹ بی کے علاقے گل بائی چورنگی کے قریب مسلح ملزمان نے کار پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 35سالہ رحمت خان ولد رسول خان زخمی ہوگیا جسے سول اسپتال لایا گیا پولیس کے مطابق مضروب ماری پور نیازی چوک کا رہائشی تھا۔ سعود آباد کے علاقے ملیر لیاقت اسکوائر جی ایریا کے قریب فائرنگ سے 16سالہ بلال ولد خورشید زخمی ہوگیا جسے جناح اسپتال لایا گیا۔ بوٹ بیسن کے علاقے کلفٹن نشاط مارکیٹ نیلم کالونی میں فائرنگ سے 50سالہ میر جان ولد ولی محمد زخمی ہوگیا۔ شریف آباد کے علاقے ایف سی ایریا میں نجی سیکیورٹی گارڈ کی رائفل سے اتفاقیہ گولی چل جانے سے گلی سے گزرنے والا40سالہ شکیل، اس کی بیوی رینا اور بیٹی6سالہ صاحبہ زخمی ہوگئی۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال لایا گیا پولیس نے سیکیورٹی گارڈ کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کردی۔ گارڈن کے علاقے عثمان آباد اور رامسوامی میں دوگروپ کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں خوف وہراس پھیل گیا۔ فیروزآباد کے علاقے ٹیپو سلطان روڈ پر نامعلوم ملزمان نے کار پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ریٹائرڈ میجر چودھری رفیع زخمی ہوگئے۔ انہیں پی این ایس شفا منتقل کیا گیا۔ ایس ایچ او جہانزیب کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی ہے کہ چودھری رفیع ٹریفک حادثے میں زخمی ہوئے۔ ان کی کار فٹ پاتھ سے ٹکرا کر الٹ گئی تھی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں