ماہ مقدس میں بھی بد کاری کے اڈے بند نہ ہوسکے

فیصل آباد(عبدالباسط سے )ماہ مقدس میں بھی فیصل آباد پولیس بدکاری کے اڈوں کی روک تھام میں مبینہ طور پر ناکامی کا شکار بن گئی۔ شہر کے مختلف رہائشی علاقوں، مارکیٹوں اور دیگر اہم مقامات پر ہوٹلز اور ہاسٹلز کی آڑ میں بنائے گئے۔۔۔
بدکاری کے اڈے پولیس کے لئے کھلا چیلنج بن گئے ۔ ہوٹلز اور ہاسٹلز کی آڑ میں چلنے والے مبینہ جسم فروشی کے اڈے اور مساج سینٹرز کے خلاف کارر وائیاں عمل میں لانے کی بجائے مبینہ طور پر متعلقہ تھا نوں افسر و ملازمین ماہانہ بھاری نذرانے وصول کرتے ہوئے اپنی جیبیں گرم کرنے میں مصروف ہوگئے ۔شہر کے مختلف رہائشی علاقوں، گلیوں، محلوں، مارکیٹوں اور دیگر اہم مقامات پر با اثر افراد کی جانب سے عرصہ دراز سے ہوٹلز، ہاسٹلز اور گیسٹ ہاؤسز کی آڑ میں مبینہ طور پر بدکاری کے اڈے چلائے جا رہے ہیں۔مدینہ ٹاؤن کے علاقوں، ایڈن گارڈن، غالب سٹی، 204 روڈ، کینال روڈ، کشمیر پل، کوہ نور اور مدینہ ٹاؤن، پیپلز کالونی کے علاقے ڈی گراؤنڈ، چھوٹی ڈی، ستیانہ روڈ، جی ٹی ایس، ریلوے اسٹیشن چوک، کینال روڈ، تھانہ سول لائن کے علاقے لاری اڈا، اسٹیٹ بینک روڈ، اور اسی طرح سے تھانہ گلبرگ، غلام محمد آباد، جھنگ بازار، رضا آباد، ڈی ٹائپ کالونی، بٹالہ کالونی، صدر، ریل بازار، کوتوالی سمیت مختلف تھانہ جات کے علاقوں میں گزشتہ کئی سال سے قائم بدکاری کے اڈے مبینہ طور علاقہ مکینوں کے لئے وبال جان بنے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بدکاری کے ان اڈوں سے متعلق پولیس کی خفیہ برانچ اور دیگر اداروں کی جانب سے نام ، پتہ اور دیگر معلومات سمیت فہرستیں تیار کرکے پولیس کی مختلف برانچوں اور متعلقہ تھانوں کو ارسال کی جا چکی ہیں۔ لیکن کارر وائیاں عمل میں لانے کی بجائے ان سے نذرانے اور تحفے تحائف وصول کرتے ہوئے خاموشی اختیار کر لی جاتی ہے ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ رہائشی علاقوں میں قائم ان بدکاری کے اڈوں کی وجہ سے ان کی نوجوان نسلیں بھی مبینہ طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ رہی ہیں، پولیس ان عناصر کے خلاف سخت کاروائیاں عمل میں لاتے ہوئے انہیں محفوظ معاشرہ فراہم کرے ۔ تاہم پولیس حکام کے مطابق جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائیاں عمل میں لاتے ہوئے قانون کی بالادستی کے لئے بہتر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔