امریکی محکمہ تعلیم کی تحلیل ،پاکستان زیادہ متاثرنہیں ہوگا ، ماہرین

امریکی محکمہ تعلیم کی تحلیل ،پاکستان زیادہ متاثرنہیں ہوگا ، ماہرین

اسلام آباد(ماہتاب بشیر) صدر ٹرمپ کی جانب سے امریکی محکمہ تعلیم کو تحلیل کرنے اور دنیا بھر میں تعلیمی فنڈز کو ختم کرنے کے پاکستان کے تعلیمی سیکٹر کونقصان پہنچنے کے خدشات انتہائی کم ہیں۔۔۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

 جس کی بنیادی وجہ یہ ہے پاکستان کے پاس اس وقت امریکی فنڈنگ کا صرف ایک اعلیٰ تعلیم کا منصوبہ ہے جو ممکنہ طور پر تقریباً 300 طلبا کے تعلیمی سفر کو متاثر کر سکتا ہے ۔ چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے دنیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ تعلیمی شعبے پر ٹرمپ کی پالیسیوں کے مضمرات انتہائی کم ہیں تا ہم ایچ ای سی مختلف آپشنز کو فعال طور پر تلاش کر رہا ہے ۔ڈاکٹر طارق بنوری ایچ ای سی کے سابق چیئرمین نے کہا کہ امریکی تعلیمی فریم ورک پاکستان سے بالکل مختلف طریقے سے کام کرتا ہے \\\" مجھے ایچ ای سی اور امریکی محکمہ تعلیم کے درمیان کوئی اہم اشتراکی اقدام یاد نہیں ہے ۔البتہ  IBA، LUMS، اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد جیسے قابل ذکر ادارے USAIDکے تعاون سے قائم کیے گئے تھے ۔ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان تمام شعبوں میں خود کفالت کے لیے جدوجہد کرے ۔ قائداعظم یونیورسٹی کے ڈاکٹر منور حسین نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے تعلیم، صحت اور موسمیاتی تبدیلی سمیت مختلف شعبوں میں فنڈز میں نمایاں کمی کی ہے ۔ \\\"تعلیمی فنڈز میں کمی نہ صرف امریکا کے اندر دوبارہ گونجے گی بلکہ دیگر ممالک پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے تاہم پاکستان پر تعلیمی فنڈز کی واپسی کا گہرا اثر نہیں ہوگا۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں