یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں،کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں:وزیر قانون
اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے ) وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا حکومت کا وکلا کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا۔
جوڈیشل کونسل کا کانسیپٹ میرا نہیں تھا، 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری کا احتساب ہے ،یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں،اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں انہوں نے وکلا کیلئے قانون کے مطابق فیصلے کیے ،وکلا کے احتجاج سے دہشتگردی ایکٹ کا کیا تعلق ہے ، ایسا تو کبھی مشرف دور میں بھی نہیں ہوا، ان شاء اللہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور حمایت حاصل نہیں کی، میں سمجھتا ہوں حکومت کو کسی بھی بار مداخلت نہیں کرنی چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے دورہ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہیں زیر تعمیر کمپلیکس سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیر قانون نے مزید کہا اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگینی آئی ہے ، انہوں نے کہا ہمارے معاشرے میں غلط ایف آئی آرز کا اطلاق بہت زیادہ ہے ، در سے پرچی کٹوانا بہت مشکل ہے ،اگر پولیس کے برے رویے سے تین یا چار سال بعد رہائی ملتی ہے تو کون اس کا حساب دے گا، یہ باتیں اس لئے کر رہا ہوں کہ وکلا عوام اور معاشرے کی فلاح کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
اب وقت آگیا ہے کہ وہ قوانین بنیں جو معاشرے کے لوگوں کے کام آئیں، 1973کا آئین سب سیاسی جماعتیں مانتی ہیں، ججز کی ٹرانسفر کے حوالے سے چیف جسٹس پاکستان فیصلہ لیں گے ،ان کے منتخب کرنے کے بعد وزیر اعظم پاکستان اس کو دیکھیں گے ،بعد ازاں صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے ، یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکے ،جب بھی کوئی وکیل دوست مجھے ملنے آئے میں ان سے ضرور ملتا ہوں۔ صدر اسلام آباد ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن واجد عل گیلانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہماری بار کے حالات چیچو کی ملیاں سے بھی بدتر ہیں، مقامی عدالتوں کی منتقلی سے وکلا دربدر ہوئے ، ان کے بیٹھنے کیلئے کہیں جگہ کا بندوبست نہیں کیا گیا، آج جس عمارت میں موجود ہیں اس کی تعمیر وکلا کیلئے ناگریز ہے ،ہم چاہتے ہیں عمارت کی تعمیر 7 جون تک مکمل کی جائے ، کچہری میں بھی وکلا کیلئے فیسلیٹیشن سنٹر کی تعمیر مکمل نہیں۔ سیکرٹری بار منظور احمد ججہ نے کہا ہم جی 10 سے شاہراہ دستور اور ایف 8 سے جی 11 منتقل ہوئے ہیں،سو سے زائد عدالتیں ہیں جس سے وکلا کو مشکلات اور چیمبرز کا مسئلہ بھی برقرار ہے ۔