عیدی کے نام پر اضافی کرائے وصول ، مسافر خوار

فیصل آباد(سٹی رپورٹر)عید اپنوں کے ساتھ منانے کیلئے اپنے آبائی علاقوں کی طرف سفر کرنے والے پردیسیوں سے ٹرانسپورٹرز کی جانب سے اضافی کرائے وصول کرتے ہوئے انکی جیبوں پر ڈاکے ڈالنے کا سلسلہ جاری رہا۔
عیدی کے نام پر زائد کرائے وصول کرتے ہوئے مسافروں کے لئے مسائل پیدا کئے جاتے رہے ۔ مسافروں کی جانب سے متعدد بار شکایات کا اندراج کروائے جانے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ اور ٹرانسپورٹ اتھارٹی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی جانب سے زائد کرائے وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائیاں عمل میں لانے کی بجائے مبینہ طور پر پردیسیوں اور مسافروں کو ان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ذرائع کے مطابق عید الفطر کے موقع پر پردیسیوں کی جانب سے عید اپنوں کے سنگ منانے اور عید کے لمحات اپنے اہلخانہ کے ساتھ گزارنے کے لئے واپس اپنے آبائی علاقوں کی طرف رخ کیا۔ جس کی وجہ سے جنرل بس سٹینڈ سمیت شہر کے دیگر ٹرانسپورٹ اڈوں پر مسافروں کا رش لگ گیا مسافروں کا رش دیکھ کر ٹرانسپورٹرز کی جانب سے بھی اس کا خوب فائدہ اٹھایا گیا اور عیدی کے نام پر زائد کرائے وصول کرنے کا سلسلہ جاری رکھا گیا۔فیصل آباد سے لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد، بہاولنگر، بہاولپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، گوجرہ، جڑانوالہ، چنیوٹ، ملتان، سرگودھا، میانوالی سمیت مختلف علاقوں میں سفر کرنے والے مسافروں سے مقررہ کردہ کرائے کی رقم سے تقریبا 200 سے 300 روپے فی مسافر اضافی پیسے وصول کیے جانے کی شکایات سامنے آتی رہیں۔زائد کرائے وصول کرنے اور اوورلوڈنگ کرنے والے ٹرانسپورٹرز کے خلاف قانونی کاروائیاں عمل میں لانے کے حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے بلند و بانگ دعوے کئے گئے اور خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کئے گئے ۔ لیکن ان احکامات پر ضلعی انتظامیہ، ٹرانسپورٹ اتھارٹی سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسر اور ملازمین کی جانب سے مبینہ طور پر کوئی عملی اقدامات نہ اٹھائے جاسکے ۔ جس کی وجہ سے مسافروں سے اضافی کرائے وصول کرنے کے باوجود بھی انہیں کھڑے ہو کر یا چھتوں پر سفر کرنے پر مجبور کیا گیا۔مسافروں کی جانب سے متعدد بار مطالبات کرنے کے باوجود بھی انتظامیہ کی جانب سے اختیار کی گئی خاموشی کئی سوالات کو جنم دیتی رہی۔ ذرائع کے مطابق ٹرانسپورٹرز کے خلاف کارر وائیاں عمل میں لانے کی بجائے ان سے بھاری نذرانے وصول کرتے ہوئے اپنی عیدی بنانے کو ترجیح دی گئی۔