ارتھ آور، ایوان صدر، پارلیمنٹ سمیت اہم عمارتوں کی روشنیاں گل

ارتھ آور، ایوان صدر، پارلیمنٹ سمیت اہم عمارتوں کی روشنیاں گل

اسلام آباد(اے پی پی)دنیا کی سب سے بڑی ماحولیاتی تحریک، ارتھ آور کا 19 واں ایڈیشن 22 مارچ ہفتہ کو منایاگیا، جس میں دنیا بھر کے لاکھوں افراد کرہ ارض کے تحفظ اور اس کی حمایت کے لیے 60 منٹ کے لیے متحد ہوگئے ۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

ڈبلیو ڈبلیو ایف کے زیر اہتمام ارتھ آور 2025 اور پانی کے عالمی دن کے موقع پر آبی وسائل کے تحفظ اور آب و ہوا کی بہتری کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ پاکستان سمیت دنیا بھر کے 180 سے زیادہ ممالک اور خطوں میں مقامی وقت کے مطابق رات 8:30 بجے مشہور مقامات، گھروں اور کمیونٹیز نے غیر ضروری روشنیوں کو بند کر دیا جو ایک پائیدار مستقبل کے لیے اجتماعی عزم کی علامت ہے ۔پاکستان میں بھی ارتھ آور جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا ۔ اسلام آباد، کراچی اور لاہور سمیت بڑے شہروں نے اس عالمی تحریک میں بھر پور حصہ لیا۔ایوان صدر، وزیراعظم ہا ئوس، پارلیمنٹ ہا ئوس، سپریم کورٹ آف پاکستان، موہٹہ پیلس اور شالیمار گارڈن جیسے اہم مقامات پر ایک گھنٹے تک اندھیرا چھا گیا، جس سے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے قوم کے عزم کا اظہار ہوتا ہے ۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے ارتھ آور کے اپنے پیغام میں توانائی کے تحفظ اور ماحولیاتی استحکام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم غیر ضروری لائٹس کو بند کرتے ہیں تو اس عمل کو توانائی کی کھپت کو کم کرنے ، کاربن فوٹ پرنٹ کم کرنے اور پاکستان کے ماحولیاتی نظام کی حفاظت کے لیے ہمارے عزم کی نشاندہی ہے ۔

پاکستان کے توانائی کے چیلنجوں کو اجاگر کرتے ہوئے ، انہوں نے قابل تجدید توانائی کو اپنانے اور ایندھن کی کھپت کو کم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدام کرنے پر زور دیا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے بھی اسی طرح کے جذبات کی با ت کرتے ہوئے عالمی گرین ہا ئوس گیسوں کے اخراج میں ایک فیصد سے بھی کم حصہ ڈالنے کے باوجود موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کو درپیش خطرات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے قابل تجدید توانائی کی توسیع، پلاسٹک کے فضلے میں کمی اور سبز روزگار پیدا کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہر عمل، چاہے کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو، ایک پائیدار کل کی جانب اجتماعی اقدامات کے عزم کا اظہار کرتا ہے ۔ سینیٹ کے چیئرمین سید یوسف رضا گیلانی نے پانی کے عالمی دن کے ساتھ ارتھ آور 2025 کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات پر زور دیتے ہوئے پاکستان کے آبی چیلنجز سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی انحطاط کو کم کرنے اور آب و ہوا میں لچک پیدا کرنے کے لیے توانائی اور پانی کا تحفظ بہت ضروری ہے ۔ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل حماد نقی خان نے ملک کو درپیش شدید موسمیاتی چیلنجز پر روشنی ڈالی جن میں سپر فلڈ، ہیٹ ویوز اور خشک سالی وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ارتھ آور ان چیلنجوں سے نمٹنے کی ایک طاقتور یاد دہانی کا کام کرتا ہے ۔ یہ صرف لائٹس بند کرنے کا کام ہی نہیں ہے بلکہ تبدیلی کی عالمی تحریک کو اختیار کرنے کا عزم بھی ہے ۔

ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے اس موقع کی مناسبت سے کئی تقریبات کا اہتمام کیا، جس میں کراچی یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف سرگودھا میں شجرکاری مہم، موسمیاتی تبدیلی اور پانی کے چیلنجز پر ایک ویبینار اور اسلام آباد، لاہور اور کراچی کے مالز اور میوزیم میں بچوں کے لیے انٹرایکٹو سرگرمیاں وغیرہ بھی شامل ہیں۔ کارپوریٹ پارٹنر سلم پکس انٹرنیشنل نے بھی اس اقدام کی حمایت کی ہے ۔ٹی وی اداکارہ اشنا شاہ، ٹینس سٹار اعصام الحق اور اداکار عائشہ عمر سمیت خیر سگالی سفیروں نے سوشل میڈیا پر پیغامات اور ویڈیوز شیئر کرکے ارتھ آور کے حوالہ سے ایک ریلی کا انعقاد بھی کیا ۔ اشنا شاہ نے اس موقع پر کہا کہ ارتھ آور ہمیں لوگوں اور اپنے سیارے کے لیے ایک زیادہ پر امید اور لچکدار مستقبل بنانے کی ہماری اجتماعی ذمہ داری کی یاد دلاتا ہے ۔ واضح رہے کہ 2007 میں آغاز کے بعد سے ارتھ آور ایک عالمی مظہر بن گیا ہے ، جس نے لاکھوں لوگوں کو کرہ ارض کے لیے اقدامات کرنے کی ترغیب دی ہے ۔ 2024 میں دنیا بھر میں اس کے حامیوں نے ماحولیاتی وجوہات میں 1.5 ملین گھنٹے سے زیادہ کا تعاون کیا تھا ۔رواں سال اس دن کا موضوع "زمین کے لیے ایک گھنٹہ دیں" نے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی ہے تا کہ وہ درخت لگانے سے لے کر پائیداری کے بارے میں شعور بیدار کرنے تک 60 منٹ کرہ ارض کے لیے کچھ مثبت کرنے کیلئے وقف کریں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں