شہر میں پونے 4 کروڑ کے ٹائز کلرز چند ماہ بعد ہی غائب

شہر میں پونے 4 کروڑ کے ٹائز کلرز چند ماہ بعد ہی غائب

لاہور(شیخ زین العابدین)لاہور میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کے منصوبے ناکام ہونے لگے، ون وے کی خلاف ورزی روکنے کیلئے لگائے گئے پونے 4 کروڑ کے ٹائر کلرز غائب ہوگئے۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

تفصیل کے مطابق شہر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے کیلئے ٹیپا اور ٹریفک پولیس نے 18 مختلف مقامات پر ٹائر کلرز نصب کئے لیکن حیرت انگیز طور پر صرف 5 ماہ بعد ہی غائب ہو چکے ہیں۔ تین کروڑ 74 لاکھ 50 ہزار روپے کی خطیر رقم خرچ کر کے لگائے گئے یہ ٹائر کلرز یا تو خود بخود ختم ہو گئے یا انہیں ہٹا دیا گیا۔ ٹائر کلرز اچھرہ، قرطبہ چوک، ایل او ایس، شمع جنکشن، سکیم موڑ، بجلی گھر ملتان روڈ، بانساں والا بازار، دو موریہ پل، ایک موریہ پل، اکبری منڈی، سرکلر روڈ، میو ہسپتال، ظفر علی روڈ، شادمان، پی آئی سی اور مین مارکیٹ یو ٹرن پر نصب کئے گئے ۔ٹریفک کی صورتحال پہلے سے بھی بدتر ہو چکی ہے ۔ منصوبہ بند ہونے سے کئی سوال پیدا ہوگئے کہ کروڑوں روپے کے عوامی فنڈز کہاں گئے ؟ یہ ٹائر کلرز کیوں ناکام ہوئے ؟ اور اگر یہ منصوبہ مؤثر تھا تو اسے ختم کیوں کیا گیا؟ کیا یہ منصوبہ پلاننگ کی ناکامی تھی یا ایک اور مبینہ مالی بے ضابطگی؟

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں