پیکاترمیمی ایکٹ اورکارپوریٹ فارمنگ پر تحفظات ،وکلاکنونشن

پیکاترمیمی ایکٹ اورکارپوریٹ فارمنگ پر تحفظات ،وکلاکنونشن

کراچی (سٹاف رپورٹر)سٹی کورٹ میں کراچی بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام آل پاکستان لائرز کنونشن منعقد ہوا، جس میں دریائے سندھ پر کینالز کی تعمیر، 26ویں آئینی ترمیم، پیکا ترمیمی ایکٹ اور کارپوریٹ فارمنگ پر وکلا رہنماؤں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

کنونشن میں سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان، منیر اے ملک، علی احمد کرد، بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین راحب بلیدی، شہادت اعوان اور دیگر وکلا رہنماؤں نے شرکت کی۔ وکلا نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمنٹ محض کٹھ پتلیوں کا مجموعہ ہے جو عوامی مفادات کے بجائے مخصوص طبقات کو فائدہ پہنچا رہی ہے ۔ حامد خان نے 26ویں آئینی ترمیم کو مسائل کی جڑ قرار دیا، جبکہ علی احمد کرد نے دریائے سندھ کے پانی پر قبضے کو صوفی سرزمین سندھ کی توہین قرار دیا۔ عابد زبیری نے اعلان کیا کہ سندھ کو موئن جودڑو نہیں بننے دیا جائے گا اور اب صرف تقریروں نہیں بلکہ جدوجہد کا وقت ہے ۔ راحب بلیدی نے پیپلز پارٹی پر آمرانہ طرزِ عمل اپنانے کاالزام عائدکیااور بلوچستان کی خواتین کی گرفتاریوں پر شدید تنقید کی۔مقررین نے وکلا برادری کی جانب سے اتحاد، آئین کی بالادستی، عدلیہ کی آزادی اور صوبوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے تحریک جاری رکھنے کے عزم کااظہارکیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں