راہِ ہدایت
اب(تم کو اختیار ہے کہ ان سے مباشرت کرواور اللہ نے جو چیز تمہارے لیے لکھ رکھی ہے (یعنی اولاد)اس کو (اللہ سے )طلب کرو۔ (سورۃ البقرۃ:آیت نمبر187)

حکومت کا پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا اعلان


اسلام آباد:(دنیا نیوز)حکومت نے اگلے 15 روز کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا۔


اشتہار

اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان پاک فوج لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا مشرقی پڑوسی پاکستان میں دہشت گردی کا مین سپانسر ہے ، جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے جعلی اے آئی ویڈیوز کے ذریعے دہشتگردوں کے حق میں وار فیئر کو لیڈ کیا۔

اسلام آباد (نامہ نگار ،دنیا نیوز)وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے چینی ذخیرہ کرنے ، قیمتوں پر سٹہ کھیل کر اس میں مصنوعی اضافے کی کسی کو ہر گز اجازت نہیں دیں گے ۔

لاہور(دنیانیوز)وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا ہے کہ اقلیتوں کی جان اور مال کے تحفظ کو ریڈ لائن قرار دے کر یقینی بنایا جا رہا ہے ، ایسا پنجاب بنا رہے ہیں جہاں ہر شہری خود کو محفوظ، بااختیار اور برابر کا پاکستانی محسوس کرے۔

اسلام آباد(دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی حکومت نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں باضابطہ طور پر کرپٹو کونسل قائم کر دی۔وزارت خزانہ سے جاری بیان کے مطابق وزیر خزانہ کے چیف ایڈوائزر برائے پاکستان کرپٹو کونسل بلال بن ثاقب کونسل کے سی ای او مقرر کردئیے گئے ہیں۔

اسلام آباد (نمائندہ دنیا،مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایم ایف کیساتھ پہلے اقتصادی جائزہ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوگئے جس کے بعد وفد واپس روانہ ہو گیا، آئی ایم ایف سے 2 ارب ڈالر ملنے کی توقع ہے ۔

کراچی (سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہاہے کہ فارم47کی بنیاد پر اسمبلیوں میں آنے والے عوام کے حقیقی نمائندے نہیں،نظام حقیقی قیادت کے حوالے کیا جائے۔

لاہور (سیاسی نمائندہ )پنجاب اسمبلی کے 22 ویں اجلاس میں 9 بلز کثرتِ رائے سے منظور کر لئے گئے ۔کمیٹیوں سے تجویز کردہ 9 بلز منظور کئے گئے جس میں اپوزیشن کی تجویز کردہ تمام ترامیم کو مسترد کیا گیا۔

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پانی کے معاملے پر ہمارا موقف بالکل واضح ہے ۔ تمام مسائل کا حل سیاسی انداز میں نکل سکتا ہے ۔

متفرقات

’’اسلامو فوبیا‘‘ ایک عالمی مسئلہ

’’اسلامو فوبیا‘‘ ایک عالمی مسئلہ

وزارت مذہبی امور کا 15 مارچ کو یوم تحفظِ ناموس رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا اعلاناسلامو فوبیا ایک سماجی اور سیاسی مسئلہ ہے جو دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ یہ اصطلاح ان تعصبات، خوف اور نفرت کو بیان کرتی ہے جو بعض افراد یا گروہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف رکھتے ہیں۔ یہ مسئلہ نہ صرف مغربی دنیا میں بلکہ کئی دیگر معاشروں میں بھی موجود ہے اور وقت کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے۔ اسلامو فوبیا کے اثرات نہ صرف مسلم کمیونٹیز بلکہ مجموعی طور پر عالمی امن اور سماجی ہم آہنگی پر بھی مرتب ہوتے ہیں۔وزارت مذہبی امور نے 15 مارچ کو یوم تحفظِ ناموس رسالت ﷺ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔مراسلے میں پنجاب، سندھ، اسلام آباد، خیبر پختونخوا، بلوچستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے سیکرٹریز مذہبی امور کو توہین مذہب کا مواد روکنے کے حوالے سے آگاہی مہم چلانے کی سفارشات کی گئی ہیں۔مولانا حنیف جالندھری، علامہ افضل حیدری، مفتی منیب الرحمن، پروفیسر ڈاکٹر ساجد میر اور مولانا عبدالمالک سے بھی لائحہ عمل بنا کر عوام میں آگاہی مہم چلانے کی اپیل کی گئی ہے۔ تاریخی پس منظراسلامو فوبیا سے مراد وہ غیر منطقی خوف، نفرت اور تعصب ہے جو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پایا جاتا ہے۔ یہ کوئی نیا رجحان نہیں بلکہ اس کی جڑیں صدیوں پرانی ہیں۔ صلیبی جنگوں، نوآبادیاتی نظام اور یورپی نشاۃ ثانیہ کے دوران مسلمانوں کے خلاف مختلف بیانیے پروان چڑھے جو آج بھی کئی معاشروں میں نظر آتے ہیں۔ پاکستان نے اسلاموفوبیا کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کی اور 15 مارچ 2022ء کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس سے متعلق قرارداد بھی پیش کی ، پاکستان کی پیش کردہ قرارداد میں 15 مارچ کو اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر متعارف کروانے کی پیشکش کی گئی۔ اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کا مقصد مسلمانوں اور انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر رواداری کو فروغ دینا ہے ، پاکستان کی پیش کردہ قرارداد میں دہشت گردی کو کسی بھی مذہب اور قومیت سے منسوب نہ کرنے پر بھی زور دیا گیا۔15 مارچ 2022ء کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کی قرارداد کو 55 ممالک کی حمایت کے ساتھ منظور کیا گیا تاہم اسلامو فوبیا سے نمٹنے کی قرارداد کی مخالفت کرنیوالے ممالک میں بھارت سر فہرست تھا جو مسلمانوں کیخلاف انتہاء پسندی، تشدد، ظلم و جبر میں نمایاں تاریخی کردار رکھتا ہے۔اسلامو فوبیا کی وجوہاتاسلامو فوبیا کے پھیلنے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں سب سے نمایاں درج ذیل ہیں:٭... میڈیا میں اسلام اور مسلمانوں کی منفی تصویر کشی ایک بڑی وجہ ہے۔ ٭...دہشت گردی اور انتہا پسندی کے واقعات کو اسلام سے جوڑنے کے باعث غیر مسلموں میں غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں۔ ٭...کئی سیاستدان اور جماعتیں اسلامو فوبیا کو اپنے سیاسی فائدے کیلئے استعمال کرتی ہیں۔ مغربی ممالک میں اسلام مخالف بیانیہ بعض سیاستدانوں کیلئے ووٹ حاصل کرنے کا ذریعہ بن چکا ہے۔٭...یورپ اور مسلم دنیا کے درمیان تاریخی تصادم، جیسے کہ صلیبی جنگیں اور سامراجی طاقتوں کے قبضے، بھی اسلامو فوبیا کے فروغ میں معاون ثابت ہوئے ہیں۔٭... بعض غیر مسلم افراد اسلامی ثقافت اور رسوم و رواج کو اپنے معاشرے کیلئے خطرہ سمجھتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ مسلمانوں کے بارے میں منفی خیالات رکھتے ہیں۔٭... بعض انتہا پسند گروہ، جو اسلام کی غلط تشریح کرتے ہیں، اسلامو فوبیا کو مزید تقویت دیتے ہیں۔ مغربی دنیا میں مسلمانوں کو اجتماعی طور پر ان گروہوں سے جوڑ کر دیکھا جاتا ہے۔ اثراتاسلامو فوبیا کے کئی سنگین اثرات ہوتے ہیں، جو نہ صرف مسلمانوں بلکہ مجموعی طور پر عالمی امن و استحکام پر بھی اثر انداز ہوتے ہیں۔٭... بہت سے ممالک میں مسلمانوں کو تعصب، امتیازی سلوک اور جسمانی و زبانی حملوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔٭... اسلامو فوبیا مختلف مذاہب اور ثقافتوں کے درمیان دوریاں پیدا کرتا ہے، جس کی وجہ سے سماجی ہم آہنگی متاثر ہوتی ہے۔٭... بعض ممالک میں مسلمانوں کو نوکریوں، تعلیم اور دیگر مواقع میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے وہ ترقی میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔٭... اسلامو فوبیا عالمی سطح پر تنازعات کو جنم دیتا ہے اور ممالک کے درمیان تعلقات کو متاثر کرتا ہے۔٭... اسلامو فوبیا کے نتیجے میں مسلمان کمیونٹیز میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس پیدا ہوتا ہے، جو ان کی روزمرہ زندگی پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ اقداماتاسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے درج ذیل اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔تعلیم اور آگاہیاسکولوں اور دیگر تعلیمی اداروں میں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں حقیقی اور مثبت معلومات فراہم کی جائیں تاکہ غلط فہمیوں کو دور کیا جا سکے۔میڈیا کی ذمہ داریمیڈیا کو چاہیے کہ وہ غیر جانبدار رپورٹنگ کرے اور مسلمانوں کے خلاف منفی پروپیگنڈے سے گریز کرے۔ میڈیا میں مسلمانوں کے مثبت کردار کو اجاگر کرنا ضروری ہے۔قانون سازیحکومتوں کو اسلامو فوبیا کے خلاف سخت قوانین بنانے چاہئیں تاکہ کسی بھی قسم کے نفرت انگیز جرائم کو روکا جا سکے۔بین المذاہب مکالمہمختلف مذاہب کے درمیان بہتر تعلقات کے لیے مکالمے اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دیا جائے تاکہ غلط فہمیوں کو کم کیا جا سکے۔سوشل میڈیا کا مثبت استعمال سوشل میڈیا پر اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں درست معلومات کی ترویج کی جائے تاکہ لوگوں کو حقیقت سے آگاہ کیا جا سکے۔اگرچہ اسلامو فوبیا ایک پیچیدہ اور گہرا مسئلہ ہے، لیکن اگر مناسب اقدامات کیے جائیں تو اس کا خاتمہ ممکن ہے۔ تعلیم، میڈیا، سیاسی قیادت اور بین المذاہب ہم آہنگی کے ذریعے اس مسئلے کو کم کیا جا سکتا ہے، تاکہ دنیا میں باہمی احترام اور امن کو فروغ دیا جا سکے۔اسلامو فوبیا کے خاتمے کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اگر ہم اپنی سوچ کو وسعت دیں، دوسروں کے نظریات اور عقائد کو سمجھنے کی کوشش کریں اور غلط فہمیوں کو دور کریں تو ایک پرامن اور ہم آہنگ دنیا کی تشکیل ممکن ہو سکتی ہے۔جینواسائیڈ رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں اسلاموفوبیا اب محض امتیازی سلوک نہیں رہا بلکہ باضابطہ ریاستی نظریہ بن چکا ہے اور بی جے پی نے 192 ملین مسلمانوں کے خلاف اسلاموفوبیا کے ذریعے پرتشدد پروگرام کا آغاز کردیا ہے۔  

رمضان کے پکوان:ڈیٹس پائی

رمضان کے پکوان:ڈیٹس پائی

اجزاء :میدہ دوپیالی ،کھجوریں 200گرا م ،نمک چٹکی بھر ،بیکنگ پائوڈردوچائے کے چمچ ،پسی ہوئی چینی دوکھانے کے چمچ ،مکھن یا مارجرین ایک کھانے کا چمچ ،تیاری کا وقت :20سے 25منٹ ، بیکنگ کا وقت :20 سے 25منٹ ، تعداد :10 سے 12 عدد ترکیب :بناسپتی گھی کو کانٹے کی مددسے ہلکا سا پھینٹ لیں اور فریج میں رکھ کر ٹھنڈا کر لیں۔ میدہ میں بیکنگ پائوڈر ڈال کر چھان لیں پھر اس میں نمک اوربناسپتی گھی ڈال کر دوکانٹوں کی مدد سے ملالیں۔ درمیان میں حسب ضرورت ٹھنڈا یخ پانی ایک ایک چمچ کر کے ڈالتے جائیں تاکہ وہ گندھے ہوئے آٹے کی شکل میں آجائے۔ خیال رہے کہ یہ سارا عمل ٹھنڈی جگہ پر کریں اور اس آٹے کو دس منٹ کیلئے فریج میں رکھ دیں۔ پھر اس کی روٹی بیل لیں اور کٹر کی مددسے گول پور یوں کی طرح کاٹ لیں ۔پین کو ہلکا سا چکنا کرکے اس میں خشک میدہ چھڑک لیں اور ہرپوری کو احتیاط سے ایک ایک سانچے میں لگالیں۔ کانٹے سے تھوڑے تھوڑے فاصلے پر سوراخ کردیں تاکہ بیک ہوتے ہوئے پھولنے نہ پائے۔ اوون کو بیس منٹ پہلے گرم کرکے اس سانچے کو اس میں رکھیں اور بیس سے پچیس منٹ کیلئے بیک کرلیں۔ گولڈن برائون ہونے پر اوون سے نکال کر ٹھنڈا کرلیں۔ فلنگ بنانے کے لیے :کھجوروں کو صاف دھوکر ان کے بیج نکال لیں اور ان کو ہلکی آنچ پر پکنے رکھ دیں، پانچ سے سات منٹ پکانے کے بعد اس میں ایک کا چمچ مارجرین یا مکھن اور چینی ڈال کر چولہے سے اتارلیں ۔چمچ سے کچلتے ہوئے ٹھنڈا کرلیں اور ہرپائی شیل میں ایک ایک کھانے کا چمچ ڈال دیں۔ اس خوبصورت اور مزیدار ڈش کوآج کل مہمانوں کو بنا کر پیش کریں۔ فش شامی کباب اجزاء:مچھلی کے قتلے ایک کلو ، چنے کی دال آدھی پیالی،آلو ایک عدد، نمک حسب ذائقہ ،لہسن کے جوئے چار سے چھ عدد،پیازایک عدد درمیانی، لال مرچ پسی ہوئی ایک کھانے کا چمچ، سفید زیرہ ایک کھانے کا چمچ،دہی آدھی پیالی،ہری مرچیں دوسے تین عدد ،ہرادھنیا آدھی گٹھی ،ڈبل روٹی کا چورا حسب ضرورت ، انڈے دوعدد ،کوکنگ آئل حسب ضرورت ۔تیاری کا وقت : پندرہ سے بیس منٹ ،پکانے کا وقت :آدھا گھنٹہ ،تعداد:دس سے بارہ عدد ترکیب :چنے کی دال کو دھوکر پندرہ سے بیس منٹ بھگو کر رکھیں پھر ابلا کر گلا لیں اس کے ساتھ ہی آلو بھی چھیل کر شامل کردیں۔ مچھلی کو صاف دھوکر رکھیں اور اس پر کچلا ہوا لہسن نمک ، لیموں کارس لگالیں۔ دس منٹ رکھ کر اسے درمیانی آنچ پر اتنی دیر پکائیں کہ مچھلی کا اپنا پانی خشک ہوجائے۔ پین میں دوکھانے کے چمچ کوکنگ آئل کو گرم کرکے اس میں باریک کٹی ہوئی پیاز کو ہلکی سنہری فرائی کرلیں۔ پھر اس میں لال مرچ ، زیرہ اور دہی ڈال کر بھونیں، ساتھ ہی دا ل اور مچھلی شامل کردیں۔ اچھی طرح دہی کا پانی خشک ہونے پر اتارلیں اور ٹھنڈا ہونے پر چاپرمیں پیس لیں اس مکسچر میں نمک، باریک کٹی ہوئی ہری مرچھیں اور ہرادھنیا شامل کردیں۔ حسب پسند شیپ کے کبا ب بنالیں اور دس منٹ کیلئے فریج میں رکھ دیں۔ فرائنگ پین میں کوکنگ آئل کو درمیانی آنچ پر گرم کریں اور ان کبابوں کو پھینٹے ہوئے انڈے میں ڈبو کر ڈبل روٹی کا چورا لگالیں اور سنہرے فرائی کرلیں۔ شام کی چائے پر ان مزیدار کبابوں کا چٹنی یا کیچپ کے ساتھ لطف اٹھائیں۔    

حکایت سعدیؒ : طاقت اور بزدلی

حکایت سعدیؒ : طاقت اور بزدلی

حضرت سعدیؒ فرماتے ہیں، ایک دفعہ میں بلخ سے چند شامیوں کے ساتھ سفر پر روانہ ہوا۔ اس دنوں قزاق اکثر قافلوں کو لوٹ لیتے تھے اور ہمیں بھی راستے میں ہر لحظہ قزاقوں کے حملہ کا ڈر تھا۔ ہماری رہبری اور نگہبانی ایک قوی الجثہ نوجوان کر رہا تھا۔ وہ سر تا پا ہتھیار سجائے اوپچی بنا ہوا تھا۔ جوانی کے زور میں جو دیوار سامنے آتی اسے گرا دیتا اور بڑے بڑے تن آور درختوں کو اپنے قوت بازو سے اکھاڑ دیتا تھا۔ اس نوجوان کا جسم تو فی الواقع بہت بھاری تھا اور شہ زوری میں اس کا کوئی کلام نہ تھا لیکن اس نے اپنے گھر کے اندر نازونعمت سے پرورش پائی تھی اور زمانے کی سختی نہیں دیکھی تھی۔ اس سے پہلے اس نے نہ کبھی سفر کیا تھا، نہ اس کی آنکھوں نے شہ سواروں کی تلواروں کی چمک دیکھی تھی اور نہ اس کے کان دلاوروں کے نعروں اور جنگی نقاروں کی آواز سے آشنا ہوئے تھے۔ اثنائے سفر میں یکایک ایک چٹان کے پیچھے سے دو قزاق نمودار ہوئے۔ ایک کے ہاتھ میں لکڑی اور دوسرے کے ہاتھ میں موگری تھی۔ انہوں نے ہم سے لڑنے کا قصد کیا تو میں نے اس نوجوان سے کہا ''دیکھتا کیا ہے آگے بڑھ کر ان کا کچومر نکال دے‘‘ لیکن میری حیرت کی انتہا نہ رہی جب میں نے دیکھا کہ نوجوان کے ہاتھ سے کمان گر پڑی اور اس کے بدن پر لرزہ طاری ہو گیا۔ ناچار ہم نے اپنا مال و اسباب اور ہتھیار قزاقوں کے حوالے کیے اور اپنی جان بچائی۔ اس سے سبق ملتا ہے کہ وہ شہ زور تو تھا لیکن تجربہ کار اور بہادر نہ تھا۔ وہ طاقت کس کام کی جو استعمال ہی نہ ہو پائے۔

آج کا دن

آج کا دن

  کرائسٹ چرچ حملہ    کرائسٹ چرچ نیوزی لینڈ میں 15مارچ 2019ء کو ایک خوفناک حادثہ پیش آیا جس نے نیوزی لینڈ کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی انسانیت کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ایک دہشت گردریکاٹن کے مضافاتی علاقے میں واقع مسجد النور میں دوپہر 1بجکر 40منٹ پر داخل ہوا اور اندھادھند فائرنگ شروع کر دی ۔ کچھ لوگ نماز پڑھ کر فارغ ہو چکے تھے جبکہ کچھ نماز پڑھ رہے تھے ۔حملہ آور مسجد سے گزرتا ہوا اسلامک سینٹر میں داخل ہوا ۔ اس نے وہاں بھی فائرنگ جاری رکھی اور یہ سلسلہ1بجکر52منٹ تک چلتا رہا۔ اس قتل عام میں 51افراد شہید جبکہ40افراد زخمی ہوئے۔ یہ واقع اسی اسلاموفوبیا کا نتیجہ تھا جو مسلمانوں اور اسلام کے خلاف مغربی میڈیا کی جانب سے پھیلایا جاتا تھا۔ خواتین کی پہلی بوٹ ریسخواتین کی بوٹ ریس کا ہر سال انعقاد کیا جاتا ہے۔ پہلی مرتبہ یہ ریس آکسفورڈ یونیورسٹی وومن بوٹ کلب اور کیمبرج یونیورسٹی بوٹ کلب کے درمیان15مارچ1927ء میں ہوئی۔ 1964ء کے بعد سے اب تک اس ریس کا ہر سال انعقاد کیا جاتا ہے جس میں دونوں یونیورسٹیوں کی طالبات شریک ہوتی ہیں۔ یہ ریس لندن میں موجود دریائے تھامس میں پٹنی سے مورٹ لیک تک کھیلی جاتی ہے اور اس کا کل فاصلہ4.2میل ہے۔دنیا کا پہلا ٹیسٹ میچآسٹریلیا اور برطانیہ کے درمیان کرکٹ کی تاریخ کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا۔1876ء میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دورے کوفرسٹ کلاس کرکٹ کا پہلا آفیشل دورہ بھی مانا جاتا ہے۔ اس سے قبل بھی برطانیہ کی کالونیاں آپس میں کرکٹ دورے کرتی تھیں لیکن 1876ء میں ہونے والے دورے کوآفیشل ہونے کی وجہ سے زیادہ شہرت حاصل ہوئی۔ اسی دورے کے دوران برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان میلبورن کرکٹ گراؤنڈ میں دنیا کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا گیا۔فن لینڈ میں خانہ جنگی1918ء کو فن لینڈ میں شروع ہونے والی خانہ جنگی نے شدت اختیار کر لی اور آج کے دن ٹیمپیر کے مقام پر ایک نئی جنگ کا آغاز ہوا۔ یہ جنگ فن لینڈ کے دو گروہوں کے درمیان لڑی گئی اور 6اپریل تک جاری رہی۔ٹیمپیر کے مقام پر ہونے والی اس جنگ میں بہت زیادہ خون بہایا گیا ، فن لینڈ کی تاریخ میں اسے آج بھی بطور سیاہ دن یاد کیا جاتا ہے۔اس خوفناک لڑائی میں تقریباً30ہزار افراد نے حصہ لیا۔ 

پندرھویں پارے کا خلاصہ

پندرھویں پارے کا خلاصہ

سورہ بنی اسرائیل: سورۂ بنی اسرائیل کی پہلی آیت میں رسول کریم ﷺ کے معجزۂ معراج کی پہلی منزل‘ مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک کا ذکر صراحت کے ساتھ ہے۔ یہ تاریخ نبوت‘ تاریخِ ملائک اور تاریخِ انسانیت میں سب سے حیرت انگیز اور عقلوں کو دنگ کرنے والا واقعہ ہے۔ اس کی مزید تفصیلات سورۃ النجم اور احادیث میں مذکور ہیں۔

پندرھویں پارے کا خلاصہ

پندرھویں پارے کا خلاصہ

سورۂ بنی اسرائیل: پندرھویں پارے کا آغاز سورۂ بنی اسرائیل سے ہوتا ہے۔ سورہ بنی اسرائیل کے شروع میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں ’’پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو رات کے وقت مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گئی‘ جس کے گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ ہم انہیں اپنی نشانیاں دکھائیں‘ بے شک وہ خوب سننے والا اور دیکھنے والا ہے۔

چودھویں پارے کا خلاصہ

چودھویں پارے کا خلاصہ

اہل جہنم: چودھویں پارے کی پہلی آیت کا شانِ نزول حدیث میں آیا کہ اہل جہنم جب جہنم میں جمع ہوں گے تو جہنمی ان گناہگار مسلمانوں پر طعن کریں گے کہ تم تو مسلمان تھے‘ پھر بھی ہمارے ساتھ جہنم میں جل رہے ہو۔ پھر اللہ تعالیٰ اپنے کرم سے گناہگار مسلمانوں کو جہنم سے نکال کر جنت میں لے جائے گا تو کفار تمنا کریں گے کہ کاش! ہم بھی مسلمان ہوتے اور اس مرحلے پر نجات پا لیتے۔

چودھویں پارے کا خلاصہ

چودھویں پارے کا خلاصہ

فرشتوں کا اتارنا: چودھویں پارے کا آغاز سورۃ الحجر سے ہوتا ہے۔ چودھویں پارے کے شروع میں اللہ تعالیٰ نے اس امر کا ذکر کیا ہے کہ کافر رسول اللہﷺ کی ذاتِ اقدس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہتے کہ اگر آپ سچے ہیں تو ہمارے لیے فرشتوں کو کیوں لے کر نہیں آتے تو اللہ تعالیٰ نے ان کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فرشتوں کو تو ہم عذاب دینے کیلئے اتارتے ہیں اور جب فرشتوں کا نزول ہو جاتا ہے تو پھر اقوام کو مہلت نہیں دی جاتی۔

سنڈے میگزین

دنیا بلاگز