ڈرگ ریگولیٹری قوانین پر عملدرآمد میں ڈرگ انسپکٹر رکاوٹ ، مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ

سرگودھا(نعیم فیصل سے ) ڈرگ ریگولیٹری قوانین پر عملدرآمد میں ڈرگ انسپکٹرز خود ہی رکاوٹ بن گئے ،جبکہ مبینہ کرپشن کی بڑھتی ہوئی شکایات سے حکومتی میرٹ پالیسی داؤ پر لگ گئی ہے۔۔۔
ذرا ئع کے مطابق ڈرگ کنٹرول ونگ، پی اینڈ ایس ایچ ڈی کو واضح طور پر ہدایت دی گئی تھی کہ ریگولیٹری قوانین پر عملدرآمد کاجائزہ لینا اور فیزیکل انسپکشنز صرف ڈرگ انسپکٹرز کے دائرہ اختیار میں آتی ہیں، سپورٹ اسٹاف یا کوئی بھی غیر مجاز شخص کسی بھی صورت میں ڈرگ انسپکٹر کی جانب سے جانچ یا انسپکشنز نہیں کر سکتے ،تاہم پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ حکام کے علم میں آیا ہے بیشتر ڈرگ انسپکٹرز کو ریگولیٹری جانچوں کے دوران غیر مجاز افراد کے ساتھ پایا گیا ایسا طرز عمل ڈرگ ایکٹ، 1976 کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ پی اینڈ ایس ایچ ڈی کی جانب سے جاری کردہ ہدایات کی بھی خلاف ورزی ہے ،یہ بھی پتا چلا ہے کہ اکثر ڈرگ انسپکٹرز نے غیر مجاز افراد کو فرنٹ مین کے طور پر رکھا ہوا ہے اور مبینہ رشوت کی لین دین کے معاملات انہی فرنٹ مینوں کے ذریعے چلائے جا رہے ہیں، یہ امر قابل ذکر ہے کہ حساس ادارے کی جانب سے پہلے کی اس حوالے سے نشاندہی کی جا چکی ہے مگر ہیلتھ اتھارٹی کی کمزور ایڈمنسٹریشنز بھی بے بس ہیں، جس پر ڈائریکٹر جنرل ڈائریکٹوریٹ آف ڈرگز کنٹرول پنجاب کی جانب سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا گیا کہ ضلع،تحصیل،شہر کا ڈرگ انسپکٹرز اس غیر قانونی رویے میں ملوث پایا جائے تو فوری طور پراس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا،اس ضمن میں مانیٹرنگ ٹیمیں بھی تشکیل دی جا رہی ہیں۔