راہِ ہدایت
جوکہ اس روز واقع ہوگی کہ ان کو دوزخ کی آگ میں تپایا جائیگاپھر ان سے ان لوگوں کی پیشانیوں اور انکی کروٹوں اور ان کی پشتوں کو داغ دیا جائیگایہ وہ ہے جسکو تم نے اپنے واسطے جمع کرکے رکھا تھا (سورۃ التوبہ آیت نمبر: 35)

شوال کا چاند نظر آگیا، کل ملک بھر میں عیدالفطر منائی جائے گی


لاہور:(دنیا نیوز) رویت ہلال کمیٹی نے شوال کے چاند کا اعلان کر دیا، کل ملک بھر میں عیدالفطر منائی جائے گی۔


اشتہار

لاہور(سلمان غنی)وفاقی حکومت نے عیدالفطر کے بعد بلوچستان اور پختونخوا کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے توڑ کے لئے بڑے پیمانے پر ٹارگٹڈ آپریشن کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے لئے سکیورٹی فورسز کو ممکنہ وسائل کی فراہمی کا بندوبست کیا گیا ہے جبکہ دونوں صوبوں کی حکومتوں کو اس ضمن میں اعتماد میں لیتے ہوئے باور کرایا گیا ہے کہ اس ضمن میں آپریشن کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے وہ اپنا بھرپور کردار ادا کریں گی اور دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی نشاندہی انکی ذمہ داری ہوگی اس لئے کہ سہولت کاروں کی مدد کے بغیر دہشت گرد اپنا مذموم کھیل نہیں کھیل سکتے، آپریشن کی کامیابی میں انکا کردار اہم ہوگا۔

اسلام آباد،لاہور(نامہ نگار، اپنے رپورٹر سے، دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں)رویت ہلال کمیٹی نے شوال کے چاند کا اعلان کر دیا، آج ملک بھر میں عیدالفطر منائی جائے گی۔سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک میں گزشتہ روز عیدالفطر منائی گئی، امریکا، برطانیہ اور کینیڈا میں مسلم کمیونٹی تقسیم ہوگئی اور کئی نے اتوار کو عیدمنالی، عمان اور انڈونیشیا سمیت دیگرممالک میں بھی آج عید منائی جائے گی۔ وزیراعظم شہبا زشریف نے مسلم عالمی رہنماؤں کو ٹیلیفون کرکے عید کی مبارکباد دی ہے۔

لاہور،اسلام آباد (کامرس رپورٹر، اپنے رپورٹر سے ،مانیٹرنگ ڈیسک) عیدالفطر کے موقع پر مہنگائی کا طوفان ،ملک بھر میں اشیا کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوگیا، پہلے ہی مہنگائی کے ستائے لوگوں کیلئے عید پر اشیائے ضروریہ کی خریداری مشکل ہوگئی۔

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شوال المکرم کا چاند نظر آنے پر قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کو بھی آزادی کی عید نصیب فرمائے۔

نواب شاہ(مانیٹرنگ ڈیسک)صدر مملکت آصف علی زرداری نے نواب شاہ میں پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے ورکرز اور پارٹی قیادت سے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی اور صوبے کی سیاسی صورتحال و جاری ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

لاہور(ہیلتھ رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب عام شہری بن گئیں، بھیس بدل کر جناح ہسپتال اور چلڈرن ہسپتال کے دورے کئے۔

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ مردان کے علاقے کاٹلنگ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوا اور جن کی ہلاکتیں ہوئیں وہ دہشتگرد تھے۔

کراچی، نوڈیرو (سٹاف رپورٹر،نمائندہ دنیا) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نوڈیرو اور رتوڈیرو کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے سندھ پیپلز ہاؤسنگ کے تحت بننے والے گھروں کا معائنہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔

متفرقات

مہندی کے بغیر عید کی خوشیاں ادھوری

مہندی کے بغیر عید کی خوشیاں ادھوری

عیدالفطر ہو یا عیدالاضحیٰ، خواتین کیلئے عید کی خوشیاں جہاں میک اپ اور خوبصورت لباس کے بنا ادھوری لگتی ہیں۔ اسی طرح سادہ ہتھیلیاں بھی جچتی نہیں ہیں۔ عموماً خواتین مہندی لگانے سے ہچکچاتی ہیں ۔ بڑی بزرگ خواتین بہوئوں، بیٹیوں کو مہندی رچانے کی تاکید کرتی ہیں کہ یہ سنت نبوی ﷺ بھی ہے اور مشرقی روایتوں کا حسن بھی ہے۔ عید اپنے مکمل لوازمات اور رواجوں کے ساتھ ہی منائی جاتی ہے ان میں ایک رواج چاند رات کو مہندی لگانا بھی ہے۔مہندی برصغیر پاک و ہند کی قدیم ترین روایت ہے، یہ ایک ایسا فیشن ہے جو ہر عمر کی خواتین بلا جھجھک کرتی ہیں۔ پرانے وقتوں میں حنا محض شادی بیاہ کی تقریبات یا عید وغیرہ پر ہی ہاتھوں پر لگائی جاتی تھی لیکن جیسے جیسے وقت آگے بڑھ رہا ہے، اس میں بھی جدت آ رہی ہے۔مہندی کی کئی اقسام ہیں مثلاًکالی مہندی، لال مہندی۔کالی مہندی نیل کے پودے سے تیار کی جانے والی مہندی ہے۔بازار میں کیمیکل والی مہندی بھی دستیاب ہے۔ آپ صرف آئوٹ لائن بنا کر اندر لال مہندی سے بھرائی کروا سکتی ہیں۔ لال مہندی کی شیڈنگ بہت خوبصورت معلوم ہوتی ہے حساس جلد والی خواتین کالی مہندی استعمال نہ کریں۔لال مہندی ہی قدرتی مہندی ہے اس سے جلد پر عموماً کوئی الرجی نہیں ہوتی۔ عام دنوں میں بھی مہندی کے پتے پیس کر تلوئوں جسم اور ہتھیلیوں پر لگانے سے ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔ کون مہندی آپ گھر میں خودبھی تیار کر سکتی ہیں۔ فریز بیگ یا Poly Poilکو چوکور کاٹ کر اس کے اوپر والے حصے کو فولڈ کرتے ہوئے نیچے لائیں، جب سارا موڑ لیں تو آخری سرے کو ٹیپ کی مدد سے جوڑ لیں۔ مہندی اس میں ڈال کر کھلے حصے کو موڑ کر ٹیپ سے بند کر دیں آپ کی کون مہندی تیار ہے۔مہندی سوکھ کر جڑنے لگے تو کپڑے سے پونجھ کر سرسوں کا تیل مل لیں۔ مہندی کا رنگ تیز ہو جائے گا۔مہندی کے گہرے رنگ کیلئے چینی کے شیرے میں لیموں کے چند قطرے ملا کر روٹی کی مدد سے لگایئے اور پانچ چھ لونگ توے پر گرم کریں اوپر ڈھکن سے ڈھانپ دیں تو بھاپ بن جائے گی اس پر ہاتھ کو سینکیں آپ کی مہندی کا رنگ تیز ہو جائے گا۔ہماری دادی اور نانی کے زمانے میں مہندی لگانے کیلئے وقت اور محنت دونوں درکار ہوا کرتے تھے، مہندی کے پتوں کو سِل پر پیسا جاتا تھا اور پھر ہاتھوں پر ٹکیا یا انگلیوں کے پوروں پر لگا لیا جاتا تھا جس کے بعد گھنٹوں دلکش رنگ آنے کا انتظار کیا کرتے تھے لیکن آج کل مختلف رنگوں والی مہندی کی کونیں باآسانی دستیاب ہوتی ہیں۔اگر بات کی جائے مہندی کے ڈیزائنز کے حوالے سے تو اب کافی کچھ تبدیل ہو چکا ہے، لڑکیوں کی پسند میں بھی خاصی تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔مہندی لگانااب ایک مکمل آرٹ ہے، پہلے دور کے لوگوں کو آگاہی نہیں تھی کہ باریک مہندی زیادہ دلکش اور خوبصورت دکھائی دیتی ہے، وہ لوگ موٹی مہندی یا صرف فلنگ والی مہندی کو ترجیح دیتے تھے جب کہ اب ایسا بالکل نہیں ہے۔ مہندی کا رواج ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جا رہا ہے، لڑکیاں صرف مہندی لگوانے کی شوقین نہیں بلکہ لگانے کا بھی شوق رکھتی ہیں۔ جس طرح پرانے وقتوں کے کپڑوں کے اسٹائل آج کل دوبارہ اِن ہیں ایسا ہی کچھ مہندی کے ٹرینڈ میں بھی ہے۔ماضی میں مغلیہ طرز کی مہندی لگائی جاتی تھی کیونکہ اس وقت کے لوگوں کی ڈیمانڈ تھی جن میں مہراب، مغل آرٹ کے طرز کے چیک اور منفرد قسم کے پھول شامل تھے۔ایک وقت ایسا بھی تھا جب لوگ عربی طرز کی مہندی پسند کیا کرتے تھے جو کہ بڑے بڑے پھولوں والی ہوا کرتی تھی لیکن پھر کپڑوں اور بالوں کے اسٹائل کی طرح مہندی کے ٹرینڈ بدل گئے تاہم اب ایک بار پھر مہراب اور مغلیہ دور میں لگنے والی مہندی کا ٹرینڈ واپس لوٹ آیا ہے۔ سفید، لال، براون اور کالی مہندی میں سب سے زیادہ مانگ براون اور کالی مہندی کی ہے کیونکہ اس کا رنگ پکا اور دیر تک رہنے والا ہوتا ہے، اس کے علاوہ یہ ہاتھوں پر بھی انتہائی نفیس اور خوبصورت دکھتا ہے۔ خواتین اور لڑکیوں میں آج کل بنچز (ٹکیا والی مہندی کا ڈیزائن)، مہراب اور انگلیوں پر نفیس ڈیزائن بہت زیادہ اِن ہیں۔پہلے پانچوں انگلیوں پر ایک سا ڈیزائن بنایا جاتا تھا لیکن اب ایسا نہیں ہے، آج کل پانچوں انگلیوں پر مختلف ڈیزائن کی مہندی لگائی جاتی ہے جو بے پناہ خوبصورت لگتی ہے اور لوگوں کو اپنی جانب متوجہ بھی کرتی ہے۔علاوہ ازیں جال والے ڈیزائنز بھی بہت زیادہ اِن ہیں جو لڑکیوں سمیت خواتین میں بھی کافی مقبول ہیں۔اس بار آ پ ہندوستانی، عربی،راجستھانی، سوڈانی جیسی چاہیں مہندی لگایئے اور اگر اسٹون اور گلیٹر والی مہندی کا شوق ہے تو ضرور لگوایئے مگر ٹھہریئے، یاد رکھئے کہ آپ کو گھرگرہستی کے کام بھی نمٹانے ہیں۔ بہرحال اگر آپ کی رنگت سانولی ہے تو مہندی کے ڈیزائن میں آئوٹ لائن گہرے رنگ کی بنوایئے ،گورے اور صاف رنگت والی جلد رکھنے والی بہنیں باریک ڈیزائن والی یعنی ہندوستانی ڈیزائن بنوائیں تو بہت بھلی لگیں گی۔

الشحوح: خطہ عرب کا انوکھا قبیلہ

الشحوح: خطہ عرب کا انوکھا قبیلہ

دبئی سے دو گھنٹے کی مسافت پرواقع پہاڑیوں میں ایک انوکھا قبیلہ آباد ہے۔ اس کی ثقافت جزیرہ نما عرب کے لوگوں سے جدا ہے۔ انہیں الشحوح یا ''پہاڑی لوگ‘‘ کہا جاتا ہے۔ یہ معلوم نہیں ہو پایا کہ یہ لوگ کہاں سے یہاں پہنچے۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ الشحوح قدیم مقامی باشندے ہیں، لیکن وقت کے ساتھ حالات نے انہیں پہاڑوں تک محدود کر دیا۔ غالباً یہ خطۂ عرب کے سب سے غیرمعمولی لوگ ہیں، کیونکہ ان کی زبان اور ثقافت اہل عرب سے جدا ہے۔ جزیرہ نما عرب کے جنوبی حصے پر تاریخ میں کئی مرتبہ حملہ آور آئے اور مختلف قوموں نے اسے اپنی نوآبادی بنایا۔ کہا جا سکتا ہے کہ اس کی ابتداء ڈیڑھ لاکھ برس قبل ہوئی جب انسان افریقہ سے نکل کر یہاں پہنچا۔ بہت عرصے بعد یہاں یمنی، سعودی، فارسی، پرتگالی اور برطانوی آئے۔اٹھارہویں صدی میں عمان اوربیسویں صدی میں متحدہ عرب امارات کی آزادی کے بعد یہ سلسلہ ختم ہو گیا۔ تاریخ میں مختلف طرح کے لوگوں کے آنے جانے کی وجہ سے یہ معلوم کرنا کہ کون پہلے آیا اور کون بعد میں، جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ یہ علاقہ جو مسندم کہلاتا ہے، جزیرہ نما عرب کے جغرافیے میں ایک کسی پتلے لمبے ابھار کی طرح دکھائی دیتا ہے جس کا رخ ایران کی جانب ہے۔ باہر سے آنے والوں کو یہ لوگ پسند نہیں کرتے۔ اس لیے یہ لوگ جزیرہ نما عرب کے دیگر لوگوں سے کٹے رہے۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران ایک بمبار مسندم میں غائب ہو گیا تو وہاں جا کر اسے تلاش کرنے کے عمل کو انتہائی خطرناک تصور کیا گیا۔ آج الشحوح کے لوگ آنے والوں کو قتل نہیں کرتے، لیکن انہیں خوش آمدید بھی نہیں کہتے۔یہ دو بڑے قبائل میں بٹے ہیں جن کی کئی شاخیں ہیں۔یہ علاقہ دشوار گزار ہے۔یہاں کی بلند چٹانوں میں الشحوح نے آنے اور جانے کے غیرمعمولی راستے بنا رکھے ہیں۔ الشحوح ثقافتی اور لسانی اعتبار سے متحدہ عرب امارات اور اومان کے عرب لوگوں سے مختلف ہیں جن کے جدامجد بدو تھے۔ الشحوح خانہ بدوش اور صحراؤں میں نقل مکانی کرنے والے نہیں۔ یہ کسان ہیں۔ بلندوبالا پہاڑوں میں انہوں نے پانی کے بہاؤ کے لیے حیران کن راستے بنا رکھے ہیں، جو اونچے مقامات پر واقع کھیتوں کو سیراب کرتے ہیں۔ ان کے پاس پانی ذخیرہ کرنے کا بھی اہتمام ہوتا ہے۔ ان پہاڑوں میں کنوئیں نہیں۔ یہ اپنے کھیتوں سے سال میں دو فصلیں حاصل کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ موسم گرما میں یہ مچھلیاں بھی پکڑتے ہیں۔ ساحل کی طرف سال میں ایک بار ہجرت کی جاتی ہے۔ یہ مال مویشی بھی پالتے ہیں۔ ان کے گھر پتھر کے اور ایک منزلہ ہوتے ہیں۔ ساحل پر ان کے گھر درختوں اور پودوں سے بنائے جاتے ہیں جو زیادہ مضبوط نہیں ہوتے۔ یہ بات مشہور ہے کہ الشحوح کی زبان لسانی اعتبار سے کسی سے نہیں ملتی، لیکن یہ سچ نہیں۔ ساحل سمندر کے عرب اگرچہ ان کی زبان نہیں سمجھ سکتے لیکن یہ عربی سے سیکڑوں برس قبل بچھڑنے والی ایک زبان ہے جس نے اپنی لسانی راہ لی۔ ان کے طرززندگی اور زبان کو دیکھ کر انہیں غیرعرب بھی کہا گیا۔ بعض لوگوں نے انہیں پرتگالی بھی کہا۔ تاہم تحقیقات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں مختلف اطراف سے لوگ داخل ہوتے رہے ہیں۔ ان کی ایک ذیلی شاخ پر ایرانی اثر نمایاں ہے اور ان کی زبان بلوچی سے ملتی جلتی ہے۔

رمضان کے پکوان:ہاٹ اینڈ کرسپی چکن

رمضان کے پکوان:ہاٹ اینڈ کرسپی چکن

اجزاء :چکن دو کلو ،نمک ایک چائے کا چمچ ،کالی مرچ ایک کھانے کا چمچ ،مسٹرڈ پائوڈر دوچائے کے چمچ ،لیموں 2عدد (رس نکال لیں ) ،میدہ 4کھانے کے چمچ ،کارن فلاور ایک کھانے کا چمچ ،بیکنگ پائوڈر آدھاچائے کا چمچ ،دودھ چوتھائی کپ ،انڈے دوعدد ،چلی ساس دوکھانے کے چمچ ۔ترکیب :سب سے پہلے مرغی کے ٹکڑوں کو اچھی طرح سے دھوکر صاف کرلیں پھر اسے ایک برتن میں رکھ کر اس میں نمک آدھا چائے کا چمچ، کالی مرچ دوچائے کے چمچ، مسٹرڈ پائوڈر، دو عدد لیموں کا رس ڈال کر اسے ملاکر دوگھنٹے کے لیے رکھ دیں۔ دوگھنٹے بعد چکن کے ٹکڑوں کو بھاپ دے کر ادھ کچا پکالیں (یادرہے کہ ٹانگ کے ٹکڑوں کو ذرا زیادہ بھاپ دینا تاکہ اندر سے کچے نہ رہیں ) پھر ایک برتن میں میدہ، کارن فلاور ایک کھانے کا چمچ، بیکنگ پائوڈر آدھا چائے کا چمچ، کالی مرچ آدھاچائے کا چمچ، کالی مرچ آدھا چائے کا چمچ ، اجینو موتو چوٹھائی کپ، دودھ چوٹھائی کپ، انڈے دوعدد، اورچلی ساس دوکھانے کے چمچ، ڈال کر اسے الیکٹرک ہیٹر کی مددسے مکس کرلیں اس کے بعد چکن کو اس میں ڈپ کریں پھر ایک گھنٹے کے لیے رکھ دیں۔ اب کارن فلیکس کو باریک پیس لیں اور میدے کے ساتھ ملا کر اسے مرغی پر کوٹ کرکے ڈیپ فرائی کرلیں اور خوبصورتی سے سجاکر گرم گرم پیش کریں۔

آج کا دن

آج کا دن

سوویت یونین کے ساتھ جھڑپ 30 مارچ 1918ء کو موجودہ آذر بائیجان کے دارالحکومت باکو کے قریب سوویت یونین کی افواج اور آرمینی انقلابی فیڈریشن کے درمیان جھڑپوں کا آغاز ہوا۔ ان جھڑپوں میں سیکڑوں عام شہری ہلاک ہوئے۔ یہ وہ دور تھا جب پہلی عالمی جنگ اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہو چکی تھی۔بے ہوشی کی دوا 1842ء میں آج کے روز ڈاکٹر کرافورڈ لانگ نے سرجری کے عمل کو مزید بہتر بنانے کیلئے آپریشن سے قبل اپنے ایک طالب علم کو سرجری کی تاریخ میں پہل مرتبہ بے ہوش کرنے کیلئے ایتھر سنگھایا۔ اس تجربے کے بعد ہی اس دوا پر کام شروع ہوا اور اس کی جدید شکل میں آج کی دنیا انیستھیزیا سے متعارف ہوئی۔ اس سے قبل سرجری ایک نہایت تکلیف دہ عمل ہوا کرتا تھا۔ بلغاریہ پر بمباریبلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ کو دوسری جنگ عظیم کے دوران 1941 ء کے وسط سے 1944ء کے اوائل تک اتحادیوں کی جانب سے بمباری اور شدید حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔ بلغاریہ نے 13 دسمبر 1941ء کو برطانیہ اور امریکہ کے خلاف اعلان جنگ کیاتھا۔ 1944ء میں آج کے دن بلغاریہ پر اتحادیوں کی جانب سے شدید بمباری کی گئی۔ منشیات کے خلاف معاہدہ1961ء میں آج کے دن سنگل کنونشن برائے نارکوٹک ادویات کا معاہدہ ہو ا۔ یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ تھا جس کے تحت مخصوص اور خطرناک نشہ آور ادویات کی پیداوار،سپلائی، تجارت اور استعمال کی روک تھام کیلئے ضابطوں کا ایک سسٹم متعارف کروایا گیا۔ایک ایسا نظام بنایا گیا جس کے تحت اس کے کاروبار کیلئے لائسنس اور علاج کیلئے استعمال کے اقدامات اٹھائے گئے۔اس کے طبی اور سائنسی استعمال کے لئے بھی ایک ضابطہ تیار کیا گیا۔

تیسویں پارے کاخلاصہ

تیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ النباء:’’نبا،، خبر کو کہتے ہیں۔ سورت کے شروع میں فرمایا گیا ہے کہ لوگ ایک عظیم خبر کے متعلق، جس کے بارے میں یہ باہم اختلاف کر رہے ہیں، ایک دوسرے سے سوال کرتے ہیں، یعنی قیامت، اس کے وقوع اور حق ہونے کے بارے میں کچھ لوگوں کو اختلاف ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: عنقریب قیامت برپا ہوگی تو انہیں معلوم ہو جائے گا۔

تیسویں پارے کاخلاصہ

تیسویں پارے کاخلاصہ

تیسویں پارے میں چونکہ سورتوں کی تعداد زیادہ ہے اس لیے تمام سورتوں پر گفتگو نہیں ہو سکے گی بلکہ پارے کے بعض اہم مضامین کا جائزہ لینے کی کوشش کی جائے گی۔

انتیسویں پارے کاخلاصہ

انتیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ الملک : حدیث پاک میں سورۃ الملک کے بڑے فضائل بیان کیے گئے ہیں، اسے ’’المنجیہ‘‘ (نجات دینے والی) اور ’’الواقیاہ‘‘ (حفاظت کرنے والی) کہا گیاہے۔ اس سورۂ مبارکہ کی تلاوت عذاب قبر میں تخفیف اور نجات کا باعث ہے، اس کی ابتدا میں اللہ تعالیٰ نے موت وحیات کی حکمت بیان فرمائی کہ اس کا مقصد بندوں کی آزمائش ہے کہ کون عمل کے میزان پر سب سے بہتر ثابت ہوتا ہے۔اگلی آیات میں اللہ تعالیٰ نے اوپر تلے سات آسمانوں کی تخلیق کو اپنی قدرت کی نشانی قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اللہ کی تخلیق میں تمہیں کوئی عیب یا نقص نظر نہیں آئے گا، ایک بار پھر نظر پلٹ کر دیکھ لو، کیا اس میں تمہیں کوئی شگاف نظر آتا ہے، پھر بار بار نظر اٹھا کر دیکھ لو (اللہ کی تخلیق میں کوئی عیب یا جھول تلاش کرنے میں) تمہاری نظر تھک ہار کر ناکام پلٹ آئے گی۔

انتیسویں پارے کاخلاصہ

انتیسویں پارے کاخلاصہ

سورۃ المُلک: انتیسویں پارے کا آغاز سورۃالملک سے ہوتا ہے۔ اس سورۂ مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے بارے میں ارشاد فرمایا کہ بابرکت ہے وہ ذات جس کے ہاتھ میں حکومت ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتے ہیں کہ انہوں نے زندگی اور موت کو اس لیے بنایا تاکہ جان لیں کہ کون اچھے عمل کرتا ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی قوتِ تخلیق کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ اس نے سات آسمان بنائے اور اس نے اس انداز میں ان کو بنایا کہ اس کی تخلیق میں کسی بھی قسم کی کوئی کمزوری نظر نہیں آتی۔ اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتے ہیں کہ انہوں نے آسمان دنیا کو ستاروں کے چراغوں سے مزین کیا اور یہ شیطانوں کو مارنے کے بھی کام آتے ہیں۔

سنڈے میگزین

دنیا بلاگز